جو لوگ خود بحران ہیں وہ ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتے، بیرسٹر گوہر

یہ کون لوگ ہیں جو نفرتیں پیدا کرتے ہیں؟ ہمیں جو درس دیتے ہیں اپنے گریبانوں میں جھانکیں، پی ڈی ایم حکومت میں نیب قانون تبدیل کرکے 50 ارب کے کیسز معاف کرائے گئے۔ پی ٹی آئی رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جو لوگ خود بحران ہیں وہ ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتے، ہم مسائل کے باوجود آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہمیں کوئی مشہوری نہیں چاہیے بلکہ عوام کو اپوزیشن کے ردعمل کا علم ہونا چاہیئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے فلور پر بات ہوئی لیکن باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا، عمران خان ہی مفاہمت اور بات چیت کا حتمی فیصلہ کریں گے، ہم نے اپنے منشور میں بھی ٹروتھ اینڈ ری کنسیلیشن کا کہا ہے کیوں کہ نفرتیں بہت ہوئیں اس سے مسائل بڑھتے ہیں، یورپ میں مسائل تھے جنگیں لڑیں اور پھر اتفاق پیدا ہوا۔
پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ یہ کون لوگ ہیں جو نفرتیں پیدا کرتے ہیں؟ ہمیں جو درس دیتے ہیں اپنے گریبانوں میں جھانکیں، پی ڈی ایم حکومت میں نیب قانون تبدیل کرکے 50 ارب کے کیسز معاف کرائے گئے، انہیں جمہوریت اور حقوق پر اتنا غرور ہے تو جیلوں میں قید خواتین کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، ہمارے امیدواروں کو الیکشن لڑنے سے روکا گیا تب انہوں نے مذمت نہیں کی، ان کو جمہوریت راس نہیں آتی، یہ مفادات کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے کہا کہ ہماری پارٹی کا سائفر کے معاملے پر واضح مؤقف ہے کہ ایک امریکی ڈپلومیٹ نے حکومت پاکستان کو ڈکٹیٹ کیا، سپریم کورٹ سائفر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائے، سائفر پر جوڈیشل کمیشن بنائیں اور تحقیقات کریں، کیا شہبازشریف اور ن لیگ نہیں کہتی تھی سائفر جھوٹ کا پلندہ ہے، شہباز شریف کہتے تھے کوئی سائفر نہیں، پہلے سائفر کو جھوٹ کہا پھر اسے بنیاد بناکر سزا دلوادی، سائفر کو بنیاد بنا کر عمران خان پر مقدمات بنائے گئے اور انہیں سزائیں دی گئیں، میاں صاحب سے پوچھتا ہوں ضمیر جاگ رہا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گن پوائنٹ پر سزائیں دلائی جاتی ہیں، میری توہین و تضحیک کی گئی، گھروں پر چھاپے مارے گئے گرفتار کیا، الیکشن میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، الیکشن میں ہوئی دھنادلی پر اعلیٰ سطح کا کمیشن بنائیں، آپ میری نہیں پاکستان اور پاکستان کے اعلیٰ عہدوں کی توہین کر رہے ہیں، آزاد عدلیہ کے لیے ہم تحریک چلائیں گے، پیغام دیتا ہوں ڈر اور خوف کا وقت گزر چکا ہے، عمران خان بھاگا نہیں ڈر کر مقابلہ کیا ہے، نہ ہمارا لیڈر جھکا ہے اور نہ ہم جھکیں گے، عمران خان کے ساتھ 29 سال گزارے، انہوں نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔