صادق سنجرانی 2 سیٹیں نہیں رکھ سکتے، عہدے سے ہٹانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

درخواست مقامی شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی، صادق سنجرانی اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے

لاہور(نیوز ڈیسک) صادق سنجرانی بیک وقت 2 سیٹیں نہیں رکھ سکتے،چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست مقامی شہری مشکور حسین نے ندیم سرور ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی، درخواست میں صادق سنجرانی اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔مقامی شہری کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن صادق سنجرانی کی بطور سینیٹر نشست خالی قرار دینے کا حکم دے۔
درخواست میں یہ بھی موقف اختیار کیا گیا کہ صادق سنجرانی نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑا، انہوں نے الیکشن جیتا اور الیکشن کمیشن نے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ صادق سنجرانی بیک وقت 2 سیٹیں نہیں رکھ سکتے، وہ غیر قانونی طور پر چیئرمین سینیٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ صادق سنجرانی کو بطور چیرمین سینیٹ کام کرنے سے بھی روکے۔

خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں بلوچستان کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 32 سے الیکشن لڑا تھا اور وہ کامیاب ہوگئے تھے۔ صادق سنجرانی نے 19019ووٹ لئے تھے۔ جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امان اللہ 17 ہزار 178 ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے محمد عارف 7490 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر بلوچستان اسمبلی کی تمام 51 نشستوں کے سرکاری نتائج کا اعلان کردیا گیا۔نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی 11، ن لیگ 10 اور جے یو آئی ف 11 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق بلوچستان سے 6 آزاد امیدوار کامیاب، بی اے پی 4، نیشنل پارٹی کو3 نشستیں ملیں جبکہ اے این پی 2، بی این پی اے، بی این پی، جے آئی 1،1ن شست پر کامیاب ہوگئی اس کے علاوہ حق دو تحریک بھی ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔