عوام کا حق دھڑلے سے چرایا گیا، ان چہروں پر مصنوعی مسکراہٹ ہے، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ عوامی مینڈیٹ کی یہ آخری ہائی جیکنگ ہے، قوم اب حساب کتاب چاہتی ہے۔ امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا خطاب
لاہور(نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جعلی حکومت سے مسائل کم نہیں ہوں گے، مہنگائی، بے روزگاری بڑھے گی۔ متنازع اور دھاندلی زدہ الیکشن سے مزید عدم استحکام پیدا ہوگیا، عوام کا حق دھڑلے سے چرایا گیا۔الیکشن میں نام نہاد کامیابیاں حاصل کرنے والوں کے چہروں پر مصنوعی مسکراہٹ ہے، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ عوامی مینڈیٹ کی آخری ہائی جیکنگ ہے، قوم اب حساب کتاب چاہتی ہے، حکمران پارٹیوں کے سر سے اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ اٹھ جائے تو یہ ایک لمحے کے لیے بھی جماعت اسلامی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، مایوسی کی کوئی وجہ نہیں، حق اور سچ کی فتح ہوگی۔
سول سپرمیسی کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں، ہمارے کارکنان نے بھرپور محنت کی، عوام کو اپنا پیغام پہنچایا، لیکن پہلے فیصلے اور بعد میں الیکشن ہوئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ ملک کے حکمران عالمی اسٹیبلشمنٹ کے وفادار ہیں، قوم پر مسلط کرپٹ ٹولہ کی وجہ سے معیشت تباہ ہوگئی، یہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے اشاروں پر معاشی نظام چلاتے ہیں، قرآن کریم نے جتنی شدت سے سود سے ممانعت کی ہے یہ اسی شدت سے اسے جاری رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے امریکا کے خوف سے غزہ کی قیادت سے فلسطینیوں کی شہادتوں پر اظہار افسوس تک نہیں کیا، یہ عوام پر مہنگائی اور بے روزگاری مسلط کرنے والے ہیں، ان کی وجہ سے کسان مزدور دن بھر محنت کرکے بھوکا سوتا ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، انہوں نے وسائل سے مالا مال ملک پر اربوں ڈالر کے قرضے مسلط کیے، یہ سماجی نظام تباہ کرنے کے لیے سیکولر ایجنڈے پر ٹرانس جینڈر ایکٹ لے کر آئے، کشمیر پر سودے بازی کی، ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا، یہی کرپٹ سرمایہ داروں،ظالم وڈیروں اور جاگیر داروں کے حکمران ٹولے کی تکون این جی اوز کے تعلیمی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی گلیوں کوچوں اور ایوانوں میں ہائی جیکروں کا مقابلہ کرے گی، حق اور سچ کے غالب آنے کا وعدہ اللہ نے کیا ہے، ملک میں اسلامی نظام نافذ ہوکر رہے گا۔ دریں اثنا امیر جماعت نے الیکشن کے آزادانہ آڈٹ کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل اور چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کے مطالبات دہرائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے بغیر ملک میں معیشت اور امن کی بحالی ممکن نہیں، 8 فروری کو رات کی تاریکی میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، جماعت اسلامی کے ساتھ کراچی میں ظلم ہوا، عوام اپنے جمہوری حق پر ڈاکا ڈالنے والوں کو کسی صورت معاف کرنے کے لیے تیار نہیں، قوم نے جن کرپٹ خاندانوں سے نجات کے لیے ووٹ دیے، انھیں ہی دوبارہ مسلط کیا جا رہا ہے، ادارے حلف کی پاسداری اور عوامی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام ہو گئے۔