نامکمل اسمبلی کا تصور آئین میں نہیں ہے، صدر کے پاس مشورہ دینے والے کافی لوگ ہیں، اس لیے اس حال تک پہنچے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر کی میڈیا سے گفتگو
لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہمنا اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلوا کر صدر نے آئین سے روگردانی کی۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر نے وقت پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلوانا ہوتا ہے لیکن ڈاکٹر عارف علوی نے وقت پر اجلاس نہ بلوا کر آئین پاکستان سے روگردانی کی ہے، اگر صدر مملکت نے اجلاس نہیں بلانا تو 21 ویں روز تو اجلاس ہونا ہی ہوتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی ملک کے صدر کسی سیاسی جماعت کے نہیں، نامکمل اسمبلی کا تصور آئین میں نہیں ہے، جب استعفی دے کر گئے تھے تب بھی اسمبلی کی کارروائی ہوئی، صدر کے پاس مشورہ دینے والے کافی لوگ ہیں، اس لیے اس حال تک پہنچے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے سمری صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کی تھی، تاہم صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے وزیراعظم کی بھجوائی گئی ایڈوائس واپس بھجوا دی ہے، صدر کا سمری کے ساتھ بھجوائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ پہلے خواتین اور مخصوص نشستوں پر فیصلہ کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، جب تک ایوان میں نشستیں مکمل نہیں کی جاتیں اس وقت تک اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا کیوں کہ ایوان ابھی مکمل نہیں ہوا، جب تک تمام سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں مختص نہیں کر دی جاتیں اسمبلی نامکمل رہے گی، مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے، جب تک ایوان مکمل نہیں ہوتا اور قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں تفویض نہیں کی جاتیں اس وقت تک قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائے گا کیونکہ قومی اسمبلی کا ایوان ابھی نامکمل ہے۔