راولپنڈی پولیس نے ‏کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کی تردید کر دی

کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی خبر کی راولپنڈی پولیس تردید کرتی ہے، راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو گرفتار نہیں کیا ۔ترجمان راولپنڈی پولیس

راولپنڈی (نیوز ڈیسک) اب سے کچھ دیر قبل بتایا گیا تھا کہ راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو تحویل میں لے لیا ہے، کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا،کمشنر آفس راولپنڈی کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا تاہم اب راولپنڈی پولیس نے ‏کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کی تردید کر دی۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی خبر کی راولپنڈی پولیس تردید کرتی ہے، راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔


نگران وزیراعلی نے بھی کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔نگران وزیر اعلی محسن نقوی کا کہنا ہے کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی آزادانہ انکوائری کرائی جائے۔
کمشنر راولپنڈی کے الزامات سے متعلق اصل حقائق کو سامنے لایا جائے گا۔نگران وزیر اعلی نے الزامات کی انکوائری کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کر دی۔ اب سے کچھ دیر قبل کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات کے ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کر دیا، کمشنر راولپنڈی نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے اور عہدے سے استعفی دینے کا اعلان کر دیا، انہوں نے کہا کہ میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، ‏مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کہچری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے ، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی، مجھے الیکشن کروانے کے لیے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا، میں نے دھاندلی کروائی، جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے، میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں، میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو پھانسی دے دینی چاہیے، مجھے غلط کام کرنے کیلئے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں، میں تمام بیوروکریٹس کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں، دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے۔