اسلام آباد ہائیکورٹ کا علامہ راجہ ناصر عباس کی عمران خان سے ملاقات کے حکم پر عملدرآمد کا حکم

سائفر کیس کی سماعت کرنیوالے جج ابولاحسنات محمد ذوالقرنین نے جیل رولز کے مطابق ملاقات کی اجازت دی تھی،اجازت کے باوجود ملاقات نہ ہو سکی،عدالت کا سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو احکامات پر عمل کا حکم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو علامہ راجہ ناصر عباس کی بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے حکم پر عملدرآمد کا کہہ دیا۔سائفر کیس کی سماعت کرنیوالے جج ابولاحسنات محمد ذوالقرنین نے جیل رولز کے مطابق ملاقات کی اجازت دی تھی۔ سائفر عدالت کے جج کے حکم کے باوجود علامہ راجہ ناصر عباس کی ملاقات بانی تحریک انصاف سے نہیں کرائی گئی ۔
بانی تحریک انصاف سے ملاقات نہ کرائے جانے پر مجلس وحدت المسلمین کے قائد نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے علامہ راجہ ناصر عباس کی درخواست پر سماعت کی۔ علامہ راجہ ناصر عباس کی جانب سے ایڈووکیٹ ہادی علی پیش ہوئے۔
درخواستگزار نے موقف اپنایا کہ پاکستان پریزن رولز کے رول 265 کے تحت سیاسی مقدمات میں قید رہنما سے دیگر رہنما ملاقات کرسکتے ہیں ، عدالت سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

قبل ازیں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ آنے والے الیکشنز میں عوام امریکہ نواز سیاسی پارٹیوں کو مسترد کریں گے، الیکشنز کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی امریکی و برطانوی سفارت کاروں کا متحرک ہونا اور ملکی جماعتوں کے رہنماں سے ملاقاتیں کرنا پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا، ملکی وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے لٹیرے عوام میں جانے کی بجائے چور دروازوں سے ایوانِ اقتدار میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں، موجودہ سیاسی پنڈت اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے کی سکت نہیں رکھتے، پاکستانی عوام کی اکثریت ایسا لیڈر چاہتے ہیں جس کا ماضی بے داغ ہو، آزاد خارجہ و داخلہ پالیسی پر گامزن ہو، آئین وقانون کی بالادستی اور ملکی مفادات اس کی اولین ترجیح ہوں، ملک کی اصل معاشی تباہی ان افراد کے دور حکومت میں ہوئی جنہوں نے دوسرے ممالک سے تیل درآمد کر کے بجلی بنانے والے مہنگے ترین نجی بجلی گھر آئی پی پیز لگوائے۔