2 ناموں کے سامنے آنے کے خوف سے آج انصاف کا جنازہ نکالا گیا ،علیمہ خان

تین اہم گواہوں فارن سیکریٹری ، اعظم خان اور سفیر پر کراس ایگزیمینیشن (جراح) ہونا تھی اس سے پہلے ہی فیصلہ سنا دیاگیا، اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو

راولپنڈی(نیوز ڈیسک) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ علیمہ خان نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزاوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ دو ناموں کے سامنے آنے کے خوف سے آج انصاف کا جنازہ نکالا گیا ہے، اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فارن سیکریٹری ، اعظم خان اور سفیر کا کراس ایگزیمینیشن (جراح) ہونا تھا، یہ تین اہم گواہ ہیں۔
جب ان کا کراس ایگزیمینیشن ہونا تھا تو ڈونلڈ لو جس نے پیغام بھیجا اور جنرل باجوہ جنہوں نے پیغام وصول کیا، ان کے نام سامنے آنے تھے۔علیمہ خان نے کہا کہ میرا تو خیال تھا کہ ان کا دل عمران خان کو سزائے موت سنانے کاتھا کیونکہ پراسکیوٹر رضوان عباسی نے تو عدالت سے عمران خان کیلئے سزائے موت مانگی تھی۔
کل جس طرح اچانک اور تیزی میں سماعت کی گئی تو میں نے اپنے وکلاءسے پوچھا تھا کہ پاکستان کا نظام اس قسم کا ہے یہاں پر انصاف اس طرح دیا جاتاہے ۔

یہاںانصاف دینے والی کرسی پر ایسے لوگوں کو بٹھایا جاتاہے جو انصاف کا قتل کرتے ہیں ۔بیچارے جج حسنات کو کوئی توہدایات دے رہا تھا ۔ہفتہ اورپیر کو ہونے والی سماعت پوری دنیا کے سامنے مذاق بن گئی ہے۔ہم تو آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے آئے تھے کہ کل جو تماشہ عدالت میں لگایا گیا تھا ہمیں اس میں انصاف دیا جائے ۔کیس میں انصاف کے تضاضے پورے نہیں کئے گئے۔
میں عدالت میں ڈیفنس کونسل کے وکیل سے بات کر رہی تھی توجج صاحب نے مجھے ڈانٹ دیا کہ آپ مجھے دھمکیاں دے رہی ہیں۔ان کا خیال ہے کہ ہم آرام سے بیٹھ کر اس کا تماشہ دیکھیں گے۔ہم پریشان نہیں ہیں ۔عمران خان اپنے اصولوں پر قائم رہیں گے ۔واضح رہے کہ سائفرکیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی۔ اڈیالہ جیل میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنا دی ، خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے سزا سنائی۔ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا ، خصوصی عدالت نے کہا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔