عدالت کا پرویز الہیٰ کے حلقہ پی پی 32 سے بیلٹ پیپر کی چھپائی روکنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی

لاہور( نیوز ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے حلقہ پی پی 32 سے بیلٹ پیپر کی چھپائی روکنے کا حکم دے دیا۔پرویز الہیٰ کی جانب سے انتخابی نشان مور الاٹ کرنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس شاہد بلال حسن نے پرویز الہیٰ کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست کے حتمی فیصلے تک چھپائی روکنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ چوہدری پرویز الٰہی نے مور کے انتخابی نشان کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے عامر سعید ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔ادھر این اے 128 سے تحریک انصاف کے امیدوار سلمان اکرم راجہ کی خود کو آزاد امیدوار قرار دینے کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ دورکنی بنچ درخواست دادرسی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجواتی ہے، الیکشن کمیشن درخواست کو کمپلینٹ تصور کرتے ہوئے قانون کے تحت فیصلہ کرے۔ دورکنی بنچںے درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ رات تاخیر سے فیصلہ سنا دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل میں درخواست کی مخالف کی تھی ۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی کو مسترد کر دیا تھا، سپریم کورٹ نے بھی تحریک انصاف کی اپیل مسترد کر دی تھی، اس وقت تحریک انصاف کا کوئی چیئرمیں نہین ہے نہ وجود ہے، پی ٹی آئی کا چیرمیں کے بغیر کوئی وجود نہیں ہے ۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے پارٹی سربراہ کے طور پر انکو پارٹی ٹکٹ جاری کیا۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا ۔ درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف 1996 سے الیکشن کمیشن میں بطور سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہے، درخواست گزار این اے 128 سے پی ٹی آئی سے حمایت یافتہ امیدوار ہے، عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد امیدوار ڈیکلیئر کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے اور بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی کا امیدوار درج کرنے کا حکم دے۔