چوہدری پرویزالٰہی اور چوہدری شجاعت حسین کی مشترکہ خاندانی رہائش گاہ کے ایک طرف پی ٹی آئی اور دوسری جانب پاکستان مسلم ق کے پینرز لگ گئے
گجرات ( نیوز ڈیسک ) سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی مشترکہ خاندانی حویلی ظہور الٰہی پیلس کو ٹینٹ کی دیوار لگاکر 2 حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ظہور االٰہی پیلس کے بیچوں بیچ ایک ٹینٹ لگا اسے دو حصوں میں بانٹ دیا گیا ہے، ایک حصے سے تحریکِ انصاف اور دوسرے سے ق لیگ کے پلیٹ فارم سے سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں، ظہور الٰہی پیلس میں ایک طرف پی ٹی آئی اور دوسری جانب پاکستان مسلم ق کے پینرز لگے ہوئے ہیں، تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں جانب ہی پوسٹرز اور بینرز پر چوہدری ظہور الٰہی کی تصاویر بھی لگی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ گجرات کے ظہور الٰہی پیلس کی سیاست میں تاریخی اہمیت رہی ہے کیوں کہ یہ رہائش گاہ تقریباً پانچ دہائیوں سے یہاں کی سیاست کا محور رہی ہے، سابق صدر پاکستان اور چوہدری شجاعت حسین کے والد چوہدری ظہورالٰہی اور چوہدری پرویزالٰہی کے والد چوہدری منظورالٰہی کی گجرات شہر کی اہم کاروباری شخصیات تھے، اس مشترکہ خاندانی حویلی کا نام ظہور الٰہی پیلس سیاست میں چوہدری ظہور الٰہی کی 1981ء میں ایک حملے میں وفات کے بعد گجرات کے چوہدری برادران نے رکھا تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ چوہدری ظہور الٰہی کی وفات کے بعد سیاسی قیادت ان کے بیٹے چوہدری شجاعت حسین کو ملی، چوہدری منظور الٰہی کے بیٹے چوہدری پرویز الٰہی بھی سیاست میں خوب متحرک رہے جو دو بار سپیکر پنجاب اسمبلی، دو بار وزیر اعلیٰ پنجاب رہنے کے علاوہ پاکستان کے پہلے نائب وزیر اعظم کے عہدے پر بھی عرصہ فائز رہے، تاہم چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان سیاسی اختلاف اس وقت سامنے آیا جب چوہدری خاندان کی تیسری نسل سیاست کے میدان میں سرگرم ہوئی۔
بتایا جاریا ہے کہ 2022ء میں جب بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے برطرف کیا گیا تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی بھی نئی دوڑ شروع ہوئی، چوہدری پرویز الٰہی وزیر اعلٰی پنجاب بننا چاہتے تھے اور اس کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن بھی رضامند تھیں اور عمران خان بھی راضی تھے لیکن چوہدری پرویز الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کا جھکاؤ پی ٹی آئی کی طرف تھا کہ جب کہ چوہدری شجاعت کا جھکاؤ دوسری طرف تھا، یہیں سے ہی دونوں خاندانوں میں تقسیم شروع ہوئی جو آج تک برقرار ہے۔