خطرناک بیکٹیریا کچن یا اسپتال کاؤنٹرز پر زندہ رہ کر بیماریاں پھیلا سکتے ہیں، تحقیق

خطرناک بیکٹریا کچن یا اسپتال کائونٹرز پر زندہ رہ کر بیماریاں پھیلا سکتے ہیں، تحقیق

ایک حالیہ تحقیق کے مطابق خطرناک قسم کے بیکٹریا، انسانوں کی تیارکردہ  کسی جگہ کی سطح جیسے کچن یا اسپتال کے کاؤنٹرز وغیرہ پر اپنے وجود کو برقرار رکھ بیماریاں پھیلا سکتے ہیں۔

اس تحقیقی ٹیم نے ان وجوہات کا پتہ لگایا جس کے نتیجے میں یہ خطرناک بیکٹریا نہ صرف زندہ رہتے ہیں بلکہ بیماریاں پھیلانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ 

یہ تحقیقی رپورٹ جرنل پی ایل او ایس بایو لوگ میں شائع ہوئی ہے اور اس میں ساری توجہ اس میکینزم پر مبذول کی گئی کہ کس طرح انسانی پیتھوجین سیوڈومنس ایروگینوسا مندر جہ بالا جگہوں (کچن یا اسپتال کاؤنٹرز) کی سطح پر زندہ رہ کر خطرناک بیماریاں پھیلاتے ہیں۔

یہ پیتھو جینک بیکٹریا مختلف ماحول میں ہر قسم کا دباؤ برداشت کرتے ہیں، اس میں ایک میکینزم شوگر مالیکیول، ٹری ہیلوس ہوتا ہے جو کہ ایک بیرونی دبائو کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ بالخصوص اوسموٹک شاک کے ساتھ اور ارد گرد کے سالٹ  کنسنٹریشن خلیوں کے ساتھ اچانک تبدیل ہوجاتا ہے۔

جان انیز سینٹر میں سائنسدانوں نے ٹری ہیلوس کے پی ایروگینوسا کے میٹابولائزڈ عمل کا تجزیہ کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ یہ کسطرح بیرونی دباؤ کو برداشت کرتا ہے۔

اس تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ ٹری ہیلوس اور گلائیکوجین پاتھ ویز کو ہدف بناکر ان کے انسانوں کے بنائی گئی سطحوں پر بچے رہنے کے امکانات کو محدود کیا جاسکے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں