دبئی: (نیوز ڈیسک) سابق وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت سب سے پہلے کمزور لوگوں کو نقصان پہنچائے گا۔
دبئی میں پاکستان پویلین میں کلائمیٹ جسٹس پر سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہم اب بھی 2022ء کے تاریخی سیلاب کے بعد بحالی کے فیز میں ہیں، 33 ملین افراد ایک غیر تصوراتی سیلاب سے متاثر ہوئے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ افریقہ کی طرح ہم بھی گیسوں کے بڑے اخراج کرنے والے ممالک میں شامل نہیں ہیں، ذمہ دار ممالک کو اپنی آلودگی کے اخراج کو کم کرنے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔
Yes, why is my country told to “unlock” climate finance when it is framed as the essential justice bargain at the heart of of the climate bargain between the North and the South. Why are developing countries told to create bankable projects and compete with others for green funds… https://t.co/PoQGeMaRIa
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) December 8, 2023
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی آگ سب سے پہلے ہمیں محسوس ہو گی کیونکہ ہم صف اول پر ہیں، کیا دنیا بھر میں 2022ء کی گرمیوں اور دیگر ماحولیاتی اثرات نے دنیا کو سبق نہیں سکھایا؟۔
Yes, why is my country told to “unlock” climate finance when it is framed as the essential justice bargain at the heart of of the climate bargain between the North and the South. Why are developing countries told to create bankable projects and compete with others for green funds… https://t.co/PoQGeMaRIa
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) December 8, 2023
شیری رحمان نے مزید کہا کہ کلائمیٹ فنانس ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک اور لوگوں کے لیے بروقت دستیاب ہونا چاہئے۔
تقریب میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس جواد حسن اور یو این ای پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے بھی شرکت کی، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تقریباً 23 بین الاقوامی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔