پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو جمہوری نہیں بنائیں گے تو قابل لیڈرشپ سامنے نہیں آئے گی۔
الیکشن کمیشن اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اکبر ایس بابر نے کہا کہ آج ہم سب نے الگ الگ درخواستیں جمع کرائی ہیں، ہم بلے کا نشان بچانے نکلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اسی الیکشن کمیشن میں بلے کےلیے درخواست دی تھی، آج انتخابی نشان بلا خطرے میں ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی رکن نے مزید کہا کہ پارٹی کے کچھ ممبران بھی میرے ساتھ ہیں، یوسف علی پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری تھے، نورین فاروق خان لیبر ونگ کی صدر تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یوسف علی اور نورین فاروق نے بھی درخواست جمع کرائی ہے، عدالت کا فیصلہ درخواست کے ساتھ منسلک ہے، جس میں میری پارٹی ممبرشپ بحال کی گئی۔
اکبر ایس بابر نے یہ بھی کہا کہ میں واحد پارٹی ممبر ہوں، جس کے حق میں تین جوڈیشل فورمز سے تحریری فیصلے آئے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست کے ساتھ تمام ثبوت رکھے ہیں، جعلی الیکشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو فوری شفاف الیکشن کرانے کا حکم دے۔
پی ٹی آئی کے بانی رکن نے کہا کہ درخواست میں لکھا ہے کہ تمام پارٹیوں کو انٹراپارٹی الیکشن کے عمل سے گزاریں، الیکشن کمیشن دیگر جماعتوں کی فنڈنگ اسکروٹنی کرے، جیسے پی ٹی آئی کی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کو جمہوری نہیں بنائیں گے تو قابل لیڈرشپ سامنے نہیں آئے گی، پی ٹی آئی میں ایسے شخص کو چیئرمین بنایا گیا جس کا پارٹی سے تعلق ہی نہیں، پارٹی کارکن کو حق کیوں نہیں دیتے کہ وہ قیادت کا انتخاب کرے۔