جناح ہاؤس سمیت دیگر مقدمات میں ملوث صنم جاوید کو نظر بند کردیا گیا

لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے وکیل نے صنم جاوید کو نظر بند کرنے کے حوالے سے بیان دیا

لاہور( نیوز ڈیسک ) جناح ہاؤس سمیت دیگر مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو نظر بند کردیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے وکیل نے صنم جاوید کو نظر بند کرنے کے حوالے سے بیان دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں صنم جاوید کی پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل پنجاب حکومت نے عدالت میں بتایا کہ صنم جاوید کی نظر بندی کے احکامات آج جاری کردیے ہیں ۔ صنم جاوید پر پانچ مقدمات ہیں جبکہ چار مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ نظر بندی کو چیلنج کریں۔ عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ہفتے کے روز انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے زمان پارک میں پولیس پارٹی پر حملے کے مقدمے میں تحریک انصاف کی سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی تھی۔
عدالت نے دو لاکھ روپے کے مچلکے داخل کرنے کا حکم دیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نیصنم جاوید کی ضمانت منظور کی.دوران سماعت. سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تیس سے زیادہ لوگ اس واقعے میں زخمی ہوئے،صنم جاوید کو ضمنی بیان کی روشنی میں مقدمے میں نامزد کیا گیا، سرکاری وکیل کا مزید موقف تھا کہ صنم جاوید کے کال ریکارڈ سے پتا چلا کہ وہ پولیس آہریشن کے دن سارا دن زمان پارک میں تھیں صنم جاوید نے جو انٹرویو اور تقاریر کیں، ہم نے اسکا پولی گرافک ٹیسٹ کروایااس ٹیسٹ کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے، سرکاری وکیل نے مزید کہا کہ صنم جاوید سے 3 عدد پٹرول بم برآمد ہوئے،اس واقعے میں 13 سرکاری گاڑیاں جلیں.اسلام آباد پولیس عدالتی حکم پر زمان پارک آئی تھی جبکہ کارکنان نے عدالت کی توہین کی، سرکاری وکیل نے کہا کہ پیٹرول بم والے کسی ملزم کی ضمانت نہیں ہوئی. صنم جاوید کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صنم جاوید کا کسی سیاسی عہدے، کسی سیاسی لیڈر سے کوئی تعلق نہیں.صنم جاوید سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ہے، وہ بحیثیت ایکٹوسٹ ایک انٹرویو دے رہی تھی، وکیل صنم جاوید نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیا پانی والی پلاسٹک کی بوتلوں میں پیٹرول بم بنایا جا سکتا ہی عدالت نے استفسار کیا کہ پیٹرول بم کب اور کہاں سے برآمد ہوئی سرکاری وکیل کا موقف تھا کہ پیٹرول بم 16 نومبر کو زمان پارک سے برآمد ہوئے،زمان پارک میں زمین کھود کر پیٹرول بم برآمد ہوئے۔