9 مئی کے واقعات پر ڈاکٹر یاسمین راشد کیخلاف 280 صفحات کا چالان جمع

چالان میں 45 گواہان کی فہرست بھی شامل‘ عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر ملزمان کو 24 نومبر کو طلب کر لیا

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف 9 مئی کے واقعات پر 280 صفحات پر مشتمل چالان جمع کروادیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں شیر پاؤ پل پر پولیس گاڑیاں جلانے اور اداروں کے خلاف نعرے بازی کے کیس میں پراسیکیوشن نے پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر کے خلاف 280 صفحات پر مشتمل چالان عدالت میں جمع کروا دیا، چالان میں 45 گواہان کی فہرست بھی شامل ہے، چالان میں ڈاکٹر یاسمین راشد ، رانا تنویر ،ریاض حسین اور ضیاس خان سمیت چار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر ملزمان کو 24 نومبر کو طلب کر لیا۔
تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ کی سماعت کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد نے عدالت میں پیشی کے موقع پر کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں کچھ گزارش کرنا چاہتی ہوں کہ ہم نے الیکشن لڑنے ہیں، اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر نے بھی الیکشن لڑنا ہے۔
اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ’کیا الیکشن کے لیے جیل سے باہر ہونا لازمی ہے؟‘ اس کے جواب میں پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ ’ضروری نہیں لیکن الیکشن کیمپین تو کرنی ہے‘، جج ارشد جاوید نے ریمارکس دیئے کہ ’آپ کے ایک مقدمے کا چالان آ گیا ہے لیکن مجھے نہیں علم کہ آپ پر کتنے مقدمات ہیں، اس کیس کا باقی ملزمان کی حد تک چالان طلب کیا ہے، چالان آ جائے گا تو اس کو کچھ ہفتوں میں نمٹا دیں گے‘۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ’6 ماہ 3 دن سے مجھ سمیت 15 عورتیں جیل میں ہیں، ہم عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں ہمیں انصاف دیا جائے، میانوالی، قصور، فیصل آباد سمیت مختلف اضلاع سے 13 مقدمات میں مجھے گرفتار کرنے آ گئے ہیں‘، جواب میں عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’یہ انتظامیہ کا کام ہے، ہم نے تو بس قانون کے تحت کام کرنا ہے اور ہم گواہوں کو شارٹ لسٹ کررہے ہیں‘۔