سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک معاشی دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ آرمی تنصیبات پر حملے غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے جڑے ہیں۔
سینیٹ کے اجلاس میں پی پی پی رہنما رضا ربانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک دہشت گردی وہ ہے جو غیر ریاستی عناصر ملکی سیکیورٹی فورسز کے خلاف کر رہے ہیں اور ایک معاشی دہشت گردی ہے جو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کر رہے ہیں۔
انہوں نے آرمی تنصیبات پر حملوں کو غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ آرمی تنصیبات پر حملے، غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے جڑے ہیں، پناہ گزینوں کی واپسی ایک اہم مسئلہ تھا جو نگراں حکومت کی ذمے داریوں میں نہیں آتا، اگر سیکیورٹی کا زیادہ مسئلہ تھا تو پارلیمنٹ سے رجوع کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت مغربی طاقتوں کی نمبر ون اسٹیٹ ہے جسے چین کو روکنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں سینیٹر نے ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی ڈیل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈیل ہوئی تھی، جس کی تفصیلات آج تک پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کی گئیں، اُس وقت کی سیاسی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ذمے داری لینی ہوگی، طالبان حکومت کو ٹی ٹی پی مذاکرات میں شامل نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اندرونی فالٹ لائنز کو ہم دیہان سے دیکھیں اور بلوچستان میں چیک پوسٹ ختم کی جائیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مسنگ پرسنز کو عدالت میں پیش کیا جائے اور اس کا کلچر ختم کیا جائے۔
رضا ربانی نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے۔