چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس سماعت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
سائفر کو ڈی کوڈ کرکے آگے بھیجنے والے 3 گواہوں کے بیانات آج ریکارڈ کیے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی دورانِ سماعت ڈیڑھ بجے فیملی سے ملاقات کےلیے چلے گئے جبکہ شاہ محمود قریشی کے وکلا نے آج 2 درخواستیں دائر کیں۔
شاہ محمود قریشی نے کابینہ اجلاس کے وہ منٹس مانگے، جس میں سائفر پر شکایت دائر کرنے کا فیصلہ ہوا۔
اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کابینہ ڈویژن نے بتایا ہے کہ سائفر سے متعلق میٹنگ منٹس خفیہ دستاویز ہیں۔
اس پر جج ابوالحسنات نے بھی ریمارکس دیے کہ میٹنگ منٹس خفیہ دستاویز ہونے پر فراہم نہیں کیے جاسکتے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ سائفر اس کے قوانین اور کابینہ میٹنگ منٹس سب خفیہ ہیں لیکن ٹرائل چل رہا ہے۔
صبح 9 بجے سے ساڑھے 10 بجے کے دوران اور دن 11 بجے سے 12 بجے تک وکلا کی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی، کیس کی سماعت کا آغاز ساڑھے 10 بجے ہوا۔
وکلا نے کہا کہ ملاقات میں کاغذ اور پینسل کی اجازت نہیں دی گئی، اعتراض پر جج ابوالحسنات نے وکلاء کو دوبارہ چیرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود سے ملاقات کی اجازت دے دی۔