ایم کیو ایم، پی پی اور جماعت اسلامی کا کراچی میں کامیابی کا دعویٰ

ایم کیو ایم، پی پی اور جماعت اسلامی کا کراچی میں کامیابی کا دعویٰ

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جماعت اسلامی نے کراچی میں کامیابی کا دعویٰ کردیا۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں مصطفیٰ کمال، مرتضیٰ وہاب اور حافظ نعیم الرحمان نے اظہار خیال کیا۔

متحدہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج متحدہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، ہم اپنی پرانی پوزیشن پر واپس جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ سے ایم کیو ایم نے اتحاد اس لیے کیا کیونکہ پی پی انتخابات خریدنا چاہتی ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں واضح اکثریت کسی کے پاس نہیں آئے گی، جو پارٹی پنجاب میں جیتے گی اسے دوسری پارٹیوں سے اتحاد کرنا پڑے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کی 15 سالہ حکومت کے متاثرین ہیں، جو اپنا رویہ بدلنے کو تیار نہیں، کراچی سے پی ٹی آئی کو زبردستی جتوایا گیا۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ووٹ تھا ہی نہیں، جس دن متحدہ آجائے گی جماعت اسلامی کے پاس ایک سیٹ نہیں ہوگی۔

ماضی میں بھی اتحاد بنے، ہمیں فرق نہیں پڑتا، مرتضیٰ وہاب

پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماضی میں بھی اتحاد بنے، ہمیں فرق نہیں پڑتا، مقابلے کےلیے تیار ہیں، جو تنہا پی پی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، وہ اتحاد بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین بظاہر تیار نظر نہیں آتے، ہم الیکشن کےلیے تیار ہیں، ہم مخالفین کا سامنا تمیز کے ساتھ کریں گے۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایم کیو ایم اتحاد کرنے جارہی ہے، کراچی میں متحدہ کی طاقت ختم ہوگئی ہے، بلدیاتی الیکشن میں ملیر سے پی پی نے سوئپ کیا۔

کراچی میں مقابلہ صرف جماعت اسلامی سے ہے، حافظ نعیم

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے واضح ہوگیا ہے کہ کراچی میں مقابلہ صرف جماعت اسلامی سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے انتخابی نشان اور پرچم کے ساتھ الیکشن میں جا رہے ہیں، ہم نے ثابت کیا کہ شہروں میں کام کرسکتے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو جب بھی ووٹ ملا، اس نے اپنے مینڈیٹ کو وڈیرے کے قدموں میں ڈال دیا اور وزارتیں لے لیں، پیپلز پارٹی حقیقت ہے لیکن وقت بدل رہا ہے۔

سوال یہ ہے کہ ن لیگ نے ایم کیو ایم سے اتحاد کرلیا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی سے کون اتحاد کرے گا۔