خیبر پختونخوا میں مالی بحران کی وجہ سے حکومت نے 4 ماہ کیلئے کفایت شعار پالیسی جاری کر دی۔
پشاور سے جاری اعلامیہ کے مطابق مکمل شدہ ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ نئی اسامیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ سرکاری خرچ پر ورکشاپس، سیمینارز اور بیرون ملک تربیت میں شرکت پر پابندی ہوگی۔
اعلامیہ کے مطابق نگراں حکومت نے بیرون ملک علاج پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق محکمہ خزانہ کی پیشگی منظوری کے بغیر گاڑیوں، مشینری اور آلات کی خریداری کی اجازت نہیں ہوگی۔ نئی ترقیاتی اسکیم زیر غور نہیں لائی جائے گی۔
اعلامیہ کے مطابق سیلاب اور زلزلے سے متاثرہ سرکاری انفرااسٹرکچر کے علاوہ سڑکوں اور عمارتوں کی مرمت نہیں ہوگی۔ تین برسوں کے دوران مرمت ہونے والی سڑکوں اور عمارتوں کے لئے فنڈ ریلیز نہیں ہوگا۔
اعلامیہ کے مطابق فوت ہونے والے ملازم کی جگہ تعیناتی نہیں ہوگی۔