پاکستان اور چین کے مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدے طے پاگئے

معاہدوں میں ایم ایل ون کا منصوبہ بھی شامل‘ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی چینی ہم منصب سے ملاقات کے دوران مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے

بیجنگ ( نیوز ڈیسک ) پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی چینی ہم منصب لی چیانگ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں مضبوط اور دیرینہ پاک چین تعلقات کا تذکرہ کیا گیا، ملاقات میں سی پیک کے تناظر میں پاک چین تعاون اور معاشی روابط کے فروغ کی استعداد پر بھی گفتگو ہوئی، دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، ملاقات میں سیاسی، اقتصادی، شعبہ تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، تقافتی اور عوام کے درمیان باہمی تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ ملاقات کے موقع پر نگران وزیرِ اعظم نے چینی قیادت کو تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے شاندار انعقاد پر مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ بی آر آئی منصوبہ مواصلاتی روابط اور مشترکہ خوشحالی کی بدولت پوری دنیا کیلئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے، سی پیک اپنی تعمیر کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، سی پیک کے نئے دور میں صنعتی ترقی، روزگار کی فراہمی کے منصوبے، معدنیات، آئی ٹی اور زراعت کی ترقی شامل ہے، پاکستان کے خصوصی سرمایہ کاری زونز میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ اور صنعتی استعداد بڑھے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ چینی وزیراعظم نے پاک چین تعلقات کے فروغ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیراتی و ترقی کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا، چینی وزیر اعظم نے دونوں ملکوں کی قیادت کی ہم آہنگی دونوں ممالک کے مابین تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ کی خواہش ظاہر کی۔ بتایا جارہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی، ان معاہدوں میں کامرس، ایم ایل ون سمیت مواصلات کے دیگر منصوبوں، غذائی تحفظ و تحقیق، میڈیا کے تبادلے، خلائی تعاون، پائیدار شہری ترقی، صعنتی تعاون، افرادی قوت کی استعداد میں اضافے، شعبہ معدنیات کی ترقی، موسمیاتی تبدیلی اور ویکسین بنانے کے شعبے میں تعاون شامل ہیں۔