آئندہ عام انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی کے لیے عقاب کا نشان لینے کی راہ ہموار ہو گئی

الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کردی جس کے بعد انتخابی نشان ” کسی دوسری جماعت یا امیدوار کو الاٹمنٹ کے لئے دستیاب ہوگا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) استحکام پاکستان پارٹی کے لیے عقاب کا نشان لینے کی راہ ہموار ہو گئی۔ الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کردیا ہے جس کے بعد انتخابی نشان “عقاب” کسی دوسری جماعت یا امیدوار کو الاٹمنٹ کے لئے موجود ہوگا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے فیصلہ کے مطابق الیکشن کمیشن کو موصولہ دستاویزات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے کوئی باضابطہ عہدیداران نہیں۔
وہ انتخابی قانون 2017 کی شق 209 اور 210 پر پورا نہیں اترتی،اس لئے غیر مجاز افراد کی جانب سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کئے جانے دی درخواستوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے یہ 14 صفحات پر مبنی فیصلہ جاری کیا ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی نے عقاب کے نشان کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی۔

استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی عقاب کا انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، عقاب ہی آئی پی پی کا انتخابی نشان ہو گا۔ جمعرات کے روز میڈیا میں انتخابی نشان کے حوالے سے گردش کرتی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے جاری اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ان کی جماعت عقاب کا انتخابی نشان لے کر الیکشن کے میدان میں اترے گی، اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والی بعض خبریں درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی ابھی رجسٹریشن کے عمل سے گزر رہی ہے اس لئے باقاعدہ انتخابی نشان ملنے میں کچھ تاخیر ہو رہی ہے، امید ہے کہ جلد ہی یہ معاملات حل ہو جائیں گے اور آئی پی پی اپنے منتخب نشان سے ہی انتخابی میدان میں آئے گی۔