دفاعی تنصیبات کو نقضان پہنچانے اور شہدا کی بے حرمتی کرنے والوں کو سزا بھگتنا ہو گی،ایک شخص جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ پہنچا مگر اپوزیشن سے بات تک نہ کی،اس شخص نے بات سننے کی بجائے گالیاں دیں اور کہا میں ان کو نہیں چھوڑوں گا۔سابق وزیر داخلہ راناثناء اللہ کی گفتگو
فیصل آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی کے بطور سیاسی جماعت الیکشن میں حصہ لینے کا حامی ہوں،نواز شریف امید بن کر آرہا ہے اس کا ساتھ دینا ہے۔انہوں نے مسلم لیگ ن کے ڈویژنل تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال پہلے 12 اکتوبر 1999 کا دن ایک سیاہ دن تھا۔اس دن ایک غیر آئینی مارشل لا مسلط کیا گیا، 12 اکتوبر 1999 کا دن نہ ہوتا تو پاکستان آج ایشین ٹائیگر ہوتا، 12 اکتوبر کا دن نہ ہوتا تو ہم اس معاشی بدحالی کا شکار نہ ہوتے، راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ 16 ماہ میں سے 11 ماہ آئی ایم ایف کو مناتے گزرے۔
اس وقت کی حکومت اور وزیر اعظم نے یہ حرکت کی جس کا خمیازہ ہم نے بھگتا ۔ آئی ایم ایف سے قسط جاری کرنے کا کہا تو جواب ملا آپ نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک ایڈونچر سے گزارا گیا، ایک شخص جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ پہنچا مگر اپوزیشن سے بات تک نہ کی، اپوزیشن نے چئیرمین پی ٹی آئی کو بطور وزیر اعظم مل بیٹھنے کا کہا، شہباز شریف نے کہا تھا آپ جیسے بھی ہیں آئیں چارٹر آف اکانومی پر مل بیٹھیں ، اس شخص نے بات سننے کی بجائے گالیاں دیں اور کہا میں انکو نہیں چھوڑوں گا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ی ٹی آئی کے بطور سیاسی جماعت الیکشن میں حصہ لینے کا حامی ہوں لیکن وہ جتھہ جس نے دفاعی تنصیبات کو نقضان پہنچایا اور شہدا کی بے حرمتی کی انہیں سزا بھگتنا ہو گی، کسی کو بد ترین جرم سے اسلئے بری نہیں کیا جا سکتا کہ اس نے الیکشن لڑنا ہے۔راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ دوسری جماعتوں کے پاس کوئی اور آپشن ہے تو بتایا جائے، نواز شریف ملک کیلئے امید بن کر آرہا ہے دیگر جماعتوں کو ساتھ دینا چاہئے۔