ایپکس کمیٹی کا اجلاس: نیشنل ایکشن پلان، بلوچستان میں امن و امان کا جائزہ لیا گیا

کوئٹہ: (نیوز ڈیسک) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے زیر صدارت کوئٹہ میں صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

نگران وزیر انوارالحق کاکڑ نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے ہمراہ کوئٹہ کا دورہ کیا، وزیراعظم اور آرمی چیف کا استقبال وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمانڈر بلوچستان کور نے کیا، وزیراعظم اور آرمی چیف نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں متعلقہ حکام بھی شریک ہوئے۔

وزیراعظم نے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا، اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریاستی ادارے، سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے متحد ہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ صوبے کے امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی ناگزیر ہے، سرمایہ کاری کونسل کا ہر صوبے میں علاقے کے لوگوں پر اثر ہونا چاہئے، بلوچستان کانوں اور معدنیات سے مالا مال ہے، ترقی سے علاقے کے لوگوں کے لئے معاشی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی، زراعت اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن اور ترقی کے لئے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی ناگزیر ہے۔

آرمی چیف سید عاصم منیر نے فوج، قانون نافذ کرنے والوں اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، آرمی چیف نے کہا کہ فوج غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیوں کے لئے پوری قوت کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرے گی جس سے وسائل کی لوٹ مار اور ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات کو روکا جا سکے گا۔

اجلاس کے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا، بلوچستان میں انسداد سمگلنگ اور انسداد منشیات آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، سی پیک سمیت پراجیکٹس پر کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے شرکاء کو غیر قانونی مقیم تارکین وطن کی واپسی کے بارے میں بریفنگ دی گئی، غیر ملکی کرنسی کو ریگولرائز کرنے اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کونسل کے اقدامات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کی جانب سے پیش رفت پر اعتماد کا اظہار کیا، نگران وزیر اعظم نے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔