مشاہد حسین کا نواز شریف کے احتساب کے بیانیے پر دلچسپ تبصرہ

جو مکا لڑائی کے بعد یاد آئے وہ اپنے چہرے پر مار لینا چاہیے، ماضی کو دیکھنے کی اب ضرورت نہیں عوامی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔مشاہد حسین کی گفتگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید نے نواز شریف کے احتساب کے بیانیے پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو مکا لڑائی کے بعد یاد آئے وہ اپنے چہرے پر مار لینا چاہیے۔انہوں نےنجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو ابتدا میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا مشورہ میں نے دیا تھا،نواز شریف کی غلام اسحاق خان سے میٹنگ مدر آف آل میٹنگز تھی، ان کو کہا تھا ایسے بیانیے سے آپ سرکاری سے عوامی لیڈر بن جائیں گے۔
مشاہد حسین نے کہا جو مکا لڑائی کے بعد یاد آئے وہ اپنے چہرے پر مار لینا چاہیے، ماضی کو دیکھنے کی اب ضرورت نہیں عوامی مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔مشاہد حسین نے کہا نواز شریف کا غم و غصہ جائز ہے ان کے ساتھ زیادتی ہوئی۔
اچھی بھلی حکومت منتخب ہو کر آئی تھی لیکن نواز شریف کو گھر بھیج دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جوڑ توڑ سازش وہی روایات اپنائی جا رہی ہیں، آج بھی وہی ہو رہا ہے ایک ہی چیز بار بار دہرانے سے نتیجہ نہیں بدلتا ایک ہی چیز بار بار دہرانا احمقانہ پن یا پاگل پن ہے۔

سینئر سیاستدان مشاہد حسین سید نے مزید کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مجھے اردوان ماڈل جیسی پالیسی نظر آرہی ہے، قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع اور آئی ایم ایف معاہدے پر اتفاق ہوسکتا ہے تو پاکستان کیلئے کیوں نہیں؟سیاستدان اندر سے جمہوریت پسند نہیں بادشاہت کی خواہش رکھتے ہیں، سیاستدان جمہوریت کو اقتدار کیلئے استعمال کرتے ہیں اور مغل سوچ رکھتے ہیں، ترکیہ میں جو اردوان کے خلاف پالیسی اپنائی گئی تھی ویسا ہی مجھے پاکستان میں نظر آرہا ہے، ترکیہ میں کہا گیا کہ اردوان نے ملکی نظریے کے خلاف کام کیا اور انہیں نااہل کیا گیا تھا۔
پاکستان میں چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف مجھے اردوان ماڈل جیسی پالیسی نظر آرہی ہے، پاکستان میں ماضی میں بہت سی ڈیل ہوئی ہیں، ہمارے نظام میں عالمی یا علاقائی دباؤ برداشت کرنے کی سکت نہیں۔