مبینہ آڈیو لیکس،بشریٰ بی بی کے طلبی کے سمن معطلی کے حکم میں 30 اکتوبر تک توسیع

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کا کیس ثاقب نثار کے بیٹے کے کیس کے ساتھ یکجا کر دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مبینہ آڈیو لیکس،بشریٰ بی بی کے طلبی کے سمن معطلی کے حکم میں توسیع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس میں طلبی نوٹس کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ پولیس نے ایف آئی اے کو بشریٰ بی بی کا وائس میچ لینے کیلئے کہا۔
ایف آئی اے نے پولیس کی درخواست پر بشریٰ بی بی کو سمن جاری کیا۔ ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کے بشریٰ بی بی کے طلبی کے سمن معطلی کے حکم میں توسیع کر دی،عدالت نے ایف آئی اے کے سمن معطی کے حکم میں 30 اکتوبر تک توسیع کی۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کا کیس سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کے کیس کے ساتھ یکجا کر دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس طلبی نوٹس کیخلاف درخواست پر بھی سماعت ہوئی،دورانِ سماعت جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئیے کہ فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت پر عدالت کی معاونت کی جائے۔

وکیل لطیف کھوسہ نے مؤقف اپنایا کہ بدقسمتی سے ہمارے فون مسلسل بگ کئے جا رہے ہیں۔ جسٹس بابرستار نے قرار دیا کہ وہ تو سب کے ہی ہو رہے ہیں اس میں کونسی بڑی بات ہے،آپکی درخواست پر اعتراض ہے کہ آپ نے کوئی آرڈر چیلنج ہی نہیں کیا۔ وکیل نے بتایا کہ پولیس اور ایف آئی اے بشری بی بی کو مسلسل ہراساں کر رہے ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ فون ٹیپنگ کی قانونی حیثیت اور قانونِ شہادت سے اس پہلو پر آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کریں۔ وکیل نے ایف آئی اے کو آئندہ سماعت تک ہراساں کرنے سے روکنے کی استدعا کی تو جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دئیے کہ میں ایسا آرڈر پاس کروں گا جس پر عملدرآمد کروا سکوں۔