پشاور: (نیوز ڈیسک) نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے کہا کہ فارن فنڈڈ پراجیکٹس عوامی مفاد کے اہم منصوبے ہیں، ان پر عملدرآمد میں غیر ضروری تاخیر قابل قبول نہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کے زیر صدارت فارن فنڈڈ پراجیکٹس سے متعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں صوبے بشمول ضم اضلاع میں ڈونر فنڈز سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، محکمہ منصوبہ بندی کے حکام کی جانب سے ان منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت اور دیگر متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بتایا گیا کہ دیگر صوبوں کی نسبت صوبے میں فارن فنڈڈ پراجیکٹس پر عملدرآمد کی صورتحال بہتر ہے، وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں فارن فنڈز کے تحت کل 66 منصوبے شامل ہیں، منصوبوں کی کل مالیت 849 ارب روپے ہے، ان منصوبوں کے لیے رواں سال 114 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ان منصوبوں پر عملدرآمد کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے متعلقہ حکام کو ان منصوبوں پر عملدرآمد کو بہتر بنانے اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایت کی۔
اعظم خان نے کہا کہ انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے تحت ڈونر فنڈڈ پراجیکٹس پر پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیں، اگر کسی منصوبے پر عملدرآمد میں مسائل ہوں تو انتظامی سیکرٹریز نشاندہی کر کے محکمہ منصوبہ بندی کو بروقت آگاہ کریں۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے متعلقہ حکام کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کی بروقت تکمیل پر خصوصی توجہ دی جائے۔