یہ تعیناتی پرویز الٰہی کے وزیراعلٰی بننے سے پہلے ہوئی،اینٹی کرپشن نے کارروائی دکھانے کے چکر میں جعلی کیس بنایا ہے،سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی
لاہور (نیوز ڈیسک) مونس الٰہی کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی پر ایک اور غیر قانونی کیس بنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب اینٹی کرپشن کو کچھ اور نہیں ملا تو چوہدری پرویز الٰہی پر پرنسپل سیکرٹری کی تعیناتی کا ناجائز پرچہ کاٹ دیا۔
انہوں نے نشاندہی کی اینٹی کرپشن نے بغیر دیکھے کہ یہ تعیناتی پرویز الٰہی کے وزیراعلٰی بننے سے پہلے ہوئی۔ مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن نے کارروائی دکھانے کے چکر میں ایک اور غیرقانونی کیس سابق وزیراعلٰی پنجاب کیخلاف بنا دیا۔
https://x.com/MoonisElahi6/status/1704090594685993075?s=20
دوسری جانب عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ اور فوج پر اعتماد ہے، دونوں ہمارے ادارے ہیں ملک کی سلامتی کے ضامن ہیں، چیف جسٹس پاکستان قاضی فاٸز عیسی کی حلف برداری پر خوشی ہے، جسٹس قاضی فاٸز عیسی نے پہلے دن سے ہی اچھا آغاز کیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کا ذمہ دار شریف خاندان ہے، جہاں لوگ خود کشیوں پر اتر آئے ہیں، پی ڈی ایم کے آئی ایم ایف سے ظالمانہ معاہدے کی سزا عوام بھگت رہے ہیں، عمران خان کے آئی ایم ایف سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ مہنگائی نواز اور شہباز کی وجہ سے ہے، عمران خان کے دور میں پیٹرول کی یہ قیمت نہیں تھی۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر نے کہا کہ وطن واپسی پر نواز شریف کو مایوسی ہو گی، عوام استقبال کی بجاٸے ان سے حساب مانگیں گے، نگران حکومت پی ڈی ایم کا تسلسل ہے،نگران حکومت کے پیچھے نوازشریف کا فارمولا ہے۔