ممکن ہے انتخابات میں کچھ جماعتوں کے ساتھ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو،فیصل کریم کنڈی

ہم بھی پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں الائنس بنائیں تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے،نگران وزیراعظم کو شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے،رہنما پیپلز پارٹی کی گفتگو

لاہور (نیوز ڈیسک) فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے انتخابات میں کچھ جماعتوں کے ساتھ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو،ہم پی ڈی ایم کے اتحادی تھے لیکن پی ڈی ایم کا حصہ نہیں۔ تفصیلات کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب ترامیم کا فیصلہ بھی توقعات کے مطابق آیا،دو ججز کی ججمنٹ پڑھ کر سنائی گئی لیکن ایک کی نہیں۔
جس ملک میں عدل و انصاف نہ ہو کیا کہہ سکتے ہیں،ماضی میں بھی سامنا کیا اور اب بھی عدالتوں کا سامنے کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ نیب کو سیاسی توڑ جوڑ کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے،ماضی کی باتیں نہیں کرنی چاہیے ورنہ بات نکلی تو دور تلک جائے گی۔ ہر سیاسی جماعتوں کو سندھ میں خوش آمدید کہیں گے،سندھ میں کسی جماعت کے جانے پر پابندی نہیں۔
ہم بھی پنجاب اور خیبر پختو نخوا میں الائنس بنائیں گے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی بیساکھیوں کا سہارا نہیں لیا تاہم کچھ سیاسی جماعتیں بیساکھیوں سے سہارا ڈھونڈتی رہتی ہیں۔ہم ملک میں انتخابات کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ فیصل کریم کنڈی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کو شفاف انتخابات کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے،انوار الحق کاکڑ کو پتہ ہے کہ الیکشن کس طریقے سے چرائے جاتے ہیں۔
قبل ازیں فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو وطن واپسی پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا اور انہیں جیل جانا ہو ہوگا۔ نوازشریف کی واپسی خوش آئند ہے،نوازشریف جب پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھیں گے تو ہم ان کا خیر مقدم کرنے کے لیے موجود نہیں ہوں گے کیونکہ وہ ہمارے رہنما نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ اتحاد مختصر عرصے کے لیے تھا کیونکہ ہم شہباز شریف حکومت کا حصہ تھے،حکومت کے اختتام کے ساتھ ہی یہ اتحاد بھی ختم ہو گیا۔