لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

آئی جی اسلام آباد کو 18ستمبر کو پیش ہونے کا حکم،عدالت سے رہائی کے باوجود چودھری پرویزالٰہی کو رہا نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں نے پیش نہ ہونے پر آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے، عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو 18ستمبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے، عدالت سے رہائی کے باوجود چودھری پرویزالٰہی کو رہا نہ کرنے پر توہین عدالت کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا ہے۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے 50 مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ جسٹس مرزا وقاص راؤف نے قیصرہ الٰہی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا، قیصرہ الٰہی نے پرویز الٰہی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے پر توہین عدالت کی درخواست پر دائر کی۔
یاد رہے سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت میں آئی جی اسلام آباد عدالتی حکم کے باوجود آج بھی لاہور ہائیکورٹ،میں پیش ہوئے نہ جواب داخل کروایا۔

پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہی کی جانب سے توہین عدالت کی درخواست پرسماعت جسٹس چوہدری وقاص روف نے کی۔ ڈی آئی جی انوسٹی گیشن اور ڈی آئی جی آپریشن لاہور ہائیکورٹ پیش میں پیش ہوئے۔ پولیس افسران نے توہین عدالت شوکاز نوٹس کے جوابات داخل کرا دیے۔ طلبی کے باوجود آئی جی اسلام آباد کے آج بھی پیش نہ ہونے پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہمیں مناسب نہیں لگا کہ آئی جی اسلام اباد کو ہم کسی اور طریقے سے بلائیں۔
اگر اللہ نے کسی کو عزت دی ہے تو اسکو برقرار رکھے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ چیک کر لیں آئی جی اسلام اباد کیسے آئیں گے۔ آئی جی پنجاب نے عدالت کے حکم پر معاملہ کی انکوائری کراکے رپورٹ پیش کرا دی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایس پی عمران اسلم نے معاملہ کی تحقیقات کی ۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے قانون کے تحت پرویز الہی کو گرفتار کیا۔ افسران نے لاہورہائیکورٹ کے حکم کی مکمل پاسداری کی تھی ۔سرکاری وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ رپورٹ دیکھنے اور دونوں پولیس افسران کے داخل کردہ جوابات دیکھنے کے لیے مہلت دی جائے۔ لاہورہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی۔