سرمایہ کاری پر سعودی ولی عہد، آرمی چیف میں مثبت بات چیت ہوئی، نگراں وزیراعظم

خلیجی ممالک معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں، پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ معاشی تعلقات میں بہتری لا رہا ہے، نگران وزیراعظم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری پر سعودی ولی عہد، آرمی چیف میں مثبت بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں، پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ معاشی تعلقات میں بہتری لا رہا ہے۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے میں مثبت رویوں کے فروغ کے لیے فیصلے کرنا ہوں گے، ماضی قریب کے پُرتشدد واقعات کو عوام نے مسترد کیا، اداروں کے بہتر کام کرنے سے ملک ترقی کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عوام کی مرضی ہے کہ وہ جسے چاہیں ووٹ دیں، اقوام متحدہ کے فورم پر پاکستان اپنا نکتہ نظر پیش کرےگا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ گورننس کے معاملات کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہیں، نگران حکومت اپنےاخراجات پرمکمل نظررکھےہوئےہے۔
پنشن فنڈز کے مسائل کو بھی د یکھ رہے ہیں۔ انوارالحق کاکڑ سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، حکومتی اقدامات سے جلد بہتری نظر آنا شروع ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے تاجروں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔ ملاقات کے بعد لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کاشف انور نے بتایا کہ آرمی چیف نے تاجروں کو یقین دہانی کروائی کہ منی ایکسچینج کو ٹیکس کے دائرے میں لایا جائے گا، جبکہ ڈالر کے تبادلے کے معاملے میں انٹر بینک ریٹس میں شفافیت کو فروغ دیا جائے گا۔
لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر نے بتایا کہ ملاقات کے دوران آرمی چیف نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت سمیت دیگر ممالک سے 100 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے اقتصادی فیصلہ سازی کو تقویت دینے کیلئے اقتصادی معاملات اور مختلف شعبوں پر توجہ کرنے والی ٹاسک فورسز کی تشکیل کا انکشاف کیا تھا۔