ہمارے اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے، ہم لاشیں اٹھا کر لڑنے کے عادی ہیں، بلاول بھٹو

حیدر آباد: (نیوز ڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہمارے اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، ہم بتا دینا چاہتے ہیں ہم کندھے پر لاشیں اٹھا کر لڑنے کے عادی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے حیدر آباد میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں اپنے شہر آج واپس آیا ہوں، مجھے خوشی محسوس ہورہی ہے، جب بھی ضرورت پڑی حیدرآباد نے مایوس نہیں کیا، ذوالفقار علی بھٹو شہید کا ہاتھ بھی آپ نے تھاما اور پاکستان کی قسمت بدلی، جب محترمہ مشکل میں تھیں تب بھی حیدرآباد والے ان کے ساتھ کھڑے تھے، آپ نے محترمہ کا ساتھ دے کر ایک نہیں دو مرتبہ خاتون کو ملک کا وزیراعظم بنایا۔

چیئرمین پی پی نے کہا پیپلز پارٹی عوام کی خدمت پریقین رکھتی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا اپنا ہسپتال ہے، کمر کا درد ہو تو باہر جاتا ہے اور تنقید دوسروں پر کرتا ہے، شرجیل میمن کو ہارٹ اٹیک ہوا این آئی سی وی ڈی پہنچا، اس کو شہری کی وجہ سے انتظار کرایا، پھر وزیر کا علاج کیا، اللہ نے موقع دیا تو ہر ضلع میں این آئی سی وی ڈی بنائیں گے، ممی ڈیڈی والی جماعت کے کارکن فارغ ہیں، آپ کام کرتے ہیں لیکن تھوڑا وقت نکالیں اور پاکستان کی عوام کو بتائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا جناح ہاؤس پرحملہ کرنے والوں کو پیغام ہے جیالے آپ سے نہیں ڈرتے، ملیر کی طرح اب چیئرمین پی ٹی آئی کی ملک بھر میں ضمانت ضبط کرائیں گے، کٹھ پتلی اورسیاسی یتیم سیاستدانوں کا صفایا کریں گے، وہ ڈر گئے پیچھے ہٹ گئے، میئرحیدرآباد تو دور کی بات وہ 2 ٹاؤن بھی نہ بچاسکے، ڈرنا اور پیچھے ہٹنا پیپلزپارٹی کی ٹریننگ میں شامل نہیں۔

چیئرمین پی پی نے کہا اگر ہمارے اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں تو انہیں بھاگنے دیں، ہمارے چند اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، جب آپ الیکشن سے بھاگتے ہیں تو کوئی اور آکر آپ کی جگہ لے لیتا ہے، کراچی سے لے کر کشمیر تک عوام پانی کیلئے ترس رہے ہیں، حیدرآباد کو لندن سے چلاتے تھے مگر ایک قطرہ پانی نہیں دیا، یہاں لوگ نفرت، لسانیت کی بنیاد پر سیاست کرتے تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا انگریزوں نے 1911میں اور1970میں قائدعوام نے پانی کا منصوبہ دیا، بینظیر بھٹو نے حیدرآباد کیلئے پانی کا منصوبے کا آغاز کیا، آپ کی حمایت سے ایک نالائق اور نااہل کو نکالا، اب سب کو پتہ چل گیا وہ سلیکٹڈ ملک دشمن تھا، اگر وہ وزیراعظم نہیں تو یہ جیالوں کی محنت کے سبب ہوا، اس مرتبہ آپ سے مانگنے نہیں آپ کو دینے آیا ہوں۔

چیئرمین پی پی نے مزید کہا حیدرآباد شہر کی عوام کے لئے آج جو منصوبہ دیا وہ تاریخی ہے، لوگ پانی کے لئے ترستے ہیں، اسلام آباد کے حکمران بڑے بڑے دعوے کررہے ہیں، کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کچھ نہیں کرتی، 1911 میں انگریزوں نے اس شہر میں پانی کا منصوبہ دیا پھر شہید بھٹو نے منصوبہ دیا، 1988 میں بے نظیر بھٹو نے پانی کا منصوبہ دیا آج میں نے اپنے ہاتھوں سے جو منصوبہ دیا اس سے حسین آباد، شاہ لطیف اور قاسم آباد کو پینے کا صاف پانی ملے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہتے تھے مسلم ملک میں خاتون حکمرانی نہیں کرسکتی، ہم عدم اعتماد میں کامیاب ہوئے تو ملک کا فائدہ ہوا، میں آپ کا احسان مند ہوں، جب بھی آپ کے پاس آیا مایوس نہیں ہوا، جب قائد عوام کو شہید کیا گیا تو نہتی لڑکی نے آمر کوللکارا، سیاست میں کہا جاتا ہے جو ڈرتا ہے وہ مرتا ہے، ہم کندھے پرلاشیں اٹھا کرلڑنے کے عادی ہیں۔

چیئرمین پی پی نے کہا ہسپتالوں میں علاج کرکٹر کی وجہ سے نہیں شہیدوں کی جماعت کی وجہ سے ہے، حیدرآباد میں اگر کام ہوا ہے تو ایک ہی جماعت پیپلزپارٹی نے کرایا ہے، پراپیگنڈا کیا گیا کہ سندھ میں کچراباقی پورا پاکستان صاف ستھرا ہے، جب کچراٹھانا ایم کیو ایم کی ذمہ داری تھی جگہ جگہ کچراتھا، ایم کیو ایم والے کام کرتے نہیں تھے کچرے پرسیاست کرتے تھے۔

بلاول بھٹو نے کہا پیپلزپارٹی کاساتھ دیں تو ہم مسائل کا حل نکالیں گے، ٹک ٹاک، فیس بک کے لئے تھوڑا وقت آپ بھی نکالیں اور ممی ڈیڈی کا مقابلہ کریں، برگر بچوں کو سمجھائیں کہ مفت علاج کرکٹرز کی وجہ سے نہیں شہیدوں کی پارٹی سے ہے، حیدرآباد میں مسائل آج بھی ہیں لیکن جو کام ہوا وہ ایک پارٹی نے کیا اور وہ پیپلزپارٹی ہے، حیدرآباد کے لوگوں کو معلوم ہے کہ جب ایم کیو ایم کی ذمہ داری تھی تو جگہ جگہ کچرا تھا وہ کام خود نہیں کرتے تھے اور الزام سندھ حکومت پر لگاتے تھے۔

چیئرمین پی پی نے مزید کہا کٹھ پتلی سیاستدانوں کا ملک کے کونے کونے سے صفایا کردیں گے، مجھے آپ کی مدد اورساتھ کی ضرورت ہے، پیپلزپارٹی کیخلاف کردار کشی کی مہم 3 نسلوں سے چلی آرہی ہے، گزشتہ 15 سال ہماری کردار کشی اس لئے ہوئی کیونکہ سلیکٹڈ کو مسلط کرنا چاہتے تھے، برگربچوں کو سمجھائیں پانی کرکٹرنے نہیں پی پی حکومت نے لانا ہے۔