بے فکر رہو، میں کھڑکی سے چھلانگ نہیں لگاؤں گا

باہر لے جانے کی کوشش پر چوہدری پرویز الہٰی نے پولیس اہلکار کو جھاڑ پلا دی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الٰہی کو تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ میں جوڈیشل کمپلیکس پہنچا دیا گیا۔ پرویز الٰہی اس وقت عدالت کے اندر موجود ہیں،پولیس افسر نے چوہدری پرویز الہیٰ کو باہر لے جانے کی کوشش کی۔پرویز الہی نے پولیس آفیسر پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ پرویز الہیٰ نے پولیس آفیسر سے مکالمے میں کہا کہ بے فکر رہو میں کھڑکی سے چھلانگ نہیں لگاؤں گا، پولیس افسر نے کہا کہ آپ کو باہر لے جانے کا حکم ملا ہے۔
پرویز الہیٰ نے کہا کہ کس افسر نے حکم دیا ہے میرے سامنے لائیں۔جب تک فیصلہ نہیں سنایا جاتا مجھے کمرے میں بیٹھے رہنے کا کہا گیا ہے۔گزشتہ روز ہائی کورٹ کے حکم پر رہائی کے بعد پرویز الٰہی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
آج عدالت پیشی کے موقع پر صحافی نے چوہدری پرویز الہیٰ سے سوال کیا کہ چوہدری صاحب کوئی پریس کانفرنس کرنے کا ارادہ تو نہیں ہے؟۔

جس کا جواب دیتے ہوئے صدر پی ٹی آئی نے کہا بالکل نہیں۔


عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے رات بھر تھانہ سی آئی اے میں رکھا گیا ہے، مجھ سے کسی نے کیا ملاقات کرنی، میں ہی کسی سے ملاقات نہیں کرناچاہتا،پرویز الٰہی نے کہا کہ آصف زرداری اور شریف برادران اپنا پیسہ لے آئیں تو ملک کے مالی حالات ٹھیک ہو جائیں۔
علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہی کی جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ایس ایس پی آپریشنز، ایس ایچ او تھانہ شالیمار اور دیگر کو بھی فریق بنایا گیا۔ آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ فریقین کو طلب کر کے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔