پرویز الہیٰ کو تاحال جیل واپس منتقل نہیں کیا گیا

والد کو پمز اسپتال سے دوپہر ایک بجے ڈسچارج کرنے کے بعد جیل واپس لے جانا تھا،اسپتال سے جیل کے سفر کا دروانیہ 1 گھنٹے سے زیادہ نہیں،3.5 گھنٹے ہو چکے لیکن پرویز الہیٰ کو اب تک جیل منتقل نہیں کیا گیا۔مونس الہیٰ کا ٹویٹ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آج پمز ہسپتال میں سابق پرویز الہی کا طبی معائنہ کیا گیا تھا۔ پرویز الہی کا کارڈیالوجی وارڈ میں میڈیکل چیک اپ کیا گیا ۔ پرویز الہیٰ کو سینے میں اٹھنے والی درد کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ پرویز الہی کی نبض اور بلڈ پریشر کو بھی چیک کیا گیا، پرویز الہی کے مزید ٹیسٹوں کے لیے نمونے بھی لیے گئے۔
پمز میں ڈاکٹرز نے پرویز الہیٰ کے مختلف ٹیسٹ لیے۔ترجمان پمز کے مطابق پرویز الہیٰ کو روٹین کے چیک اپ کے لیے لایا گیا تھا۔ ڈاکٹرز نے پرویز الہیٰ کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔پرویز الہیٰ کے حوالے سے کوئی میڈیکل بورڈ نہیں بنایا گیا۔ پولیس پرویز الہیٰ کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں پمز اسپتال سے لے کر روانہ ہو ئی تھی۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ میرے والد چوہدری پرویز الہیٰ کو تاحال اسپتال سے واپس جیل منتقل نہیں کیا گیا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے والد کو اٹک جیل سے اسلام آباد کے پمز ہسپتال لے جایا گیا۔اسپتال سے دوپہر ایک بجے ڈسچارج کیا گیا اور انہیں واپس اٹک جیل بھیج دیا گیا۔ اسپتال سے جیل کے سفر کا دروانیہ 1 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہے۔ 3.5 گھنٹے ہو چکے ہیں اور انہیں اب تک جیل منتقل نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب چوہدری پرویز الٰہی کو رہا اور کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کے فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی گئی ہے۔ نیب نے اپیل میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت دیگر کو فریق بنایا۔ اپیل میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے نیب کا پورا مؤقف سنے بغیر ہی سابق وزیراعلٰی کی رہائی کا حکم دیا،پرویز الٰہی کی گرفتاری قانون تھی اور وہ ریمانڈ پر تھے۔
سنگل بینچ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور رہائی کا حکم جاری کیا،جبکہ سابق وزیراعلٰی کو کسی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی درست نہیں۔ اپیل میں استدعا کی گئی پرویز الٰہی کو رہا اور کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے،عدالت اپیل کے حتمی فیصلے تک سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرے۔