سیشن عدالت نے ایمان مزاری کی 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت مںظور کی،علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایمان مزاری کی ضمانت منظور کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں کارِ سرکار میں مداخلت اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے ایمان مزاری کی 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت مںظور کی۔
عدالت نے علی وزیر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز ایمان مزاری اور علی وزیر کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت عدالت میں بغاوت اور دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمے سے متعلق سماعت ہوئی،پراسکیوٹر کی جانب سے ایمان مزاری اور علی وزیر کے 10،10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے دونوں کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کیا اور انہیں تین دن کیلئے پولیس کے حوالے کیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔ جبکہ سابق وفاقی وزیر شریں مزاری نے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری بیٹی کو دھوپ میں بٹھائے رکھا،تھانے پہنچی تو بے ہوش ہو گئی،ایمان مزاری کو بے ہوش ہونے پر بغیر طبی امداد سیل میں بند کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی کو صحت کے مسائل ہیں جس پر اس نے کھانے سے منع کر دیا،بیٹی کو کہا کہ صحت کا خیال رکھو دشمن تو چاہتا ہے صحت خراب ہو۔ شریں مزاری نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں انسانی حقوق کا تحفظ کریں،میری بیٹی کو جان کا خطرہ ہے۔ خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتار کیا تھا،ایمان مزاری نے جمعے کے روز ایک تنظیم کے جلسے میں ملکی اداروں کے خلاف تقریر کی جس پر ان کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔