دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمہ،ایمان مزاری اور علی وزیر کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

دونوں کو 3 دن کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا،انسداد دہشت گردی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایمان مزاری اور علی وزیر کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت میں بغاوت اور دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمے میں ایمان مزاری اور علی وزیر کو پیش کیا گیا ۔پراسکیوٹر کی جانب سے ایمان مزاری اور علی وزیر کے 10،10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے دونوں کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مںظور کر لیا اور انہیں تین دن کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتار کیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خواتین پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد میری بیٹی کو ساتھ لے گئے، گھر میں ہم صرف 2 خواتین ہی تھیں اور میری بیٹی اپنے رات کے کپڑوں میں تھی۔

اس نے اہلکاروں سے کہا کہ مجھے کپڑے بدلنے دو لیکن وہ اسے گھسیٹ کر باہر لے گئے۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اہلکاروں سے وارنٹ کا پوچھا تو انہوں نے نہیں دکھائے، اہلکاروں نے پورے گھر کا چکر لگایا،یہ یقیناً کوئی وارنٹ یا کوئی قانونی طریقہ کار نہیں ہے بلکہ ریاستی فاشزم ہے اور یہ ایک طرح سے اغواء ہے۔ جبکہ تھانہ ترنول پولیس نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کی۔
ایمان مزاری نے جمعے کے روز ایک تنظیم کے جلسے میں ملکی اداروں کے خلاف تقریر کی تھی اور ان کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جبکہ اس سے قبل شیریں مزاری کو بھی پانچ بار گرفتار کیا گیا تھا، شیریں مزاری کے رہائی کے آرڈر ملتے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا جاتا تھا، جس کے بعد شیریں مزاری نے سیاست اور تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا تو ان کی گرفتاری بھی رک گئی اور انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔