عدالت نے حسان نیازی سے اہلخانہ کی ملاقات کیلئے سرکاری وکلاء کو معاونت کیلئے مہلت دے دی
لاہور (نیوز ڈیسک) بازیابی کیس،حسان نیازی سے گھر والوں کی ملاقات کیلئے پنجاب حکومت کے وکلاء کو معاونت کیلئے مہلت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے حسان نیازی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر عبوری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے حسان نیازی سے گھر والوں کی ملاقات کیلئے پنجاب حکومت کے وکلاء کو معاونت کیلئے مہلت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے حسان نیازی کے والد کے وکلاء کو معاونت کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور پراسکیوٹر نے عدالت سے معاملے پر معاونت کیلئے وقت دینے کی استدعا کی۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ حسان نیازی کو انسداد دہشت گردی عدالت نے مفرور قرار دیا ہے،درخواست پر مزید سماعت 25 اگست کو ہو گی۔
یاد رہے کہ عدالت نے گزشتہ روز حسان نیازی سے ملاقات اور بازیابی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں حسان نیازی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پرسماعت ہوئی تھی،جسٹس تنویرسلطان نے حفیظ اللہ نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ریماکس دئیے کہ متعلقہ اتھارٹی سے پوچھ کر بتائیں دونوں باپ بیٹے کی ملاقات ہو سکتی ہے؟۔ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ حسان نیازی کوعدالت کے ذریعے ملٹری کے حوالے کرنا تھا،عدالت ایس ایچ او کو بلوا کر پوچھے اس نے ایسا غیرقانونی اقدام کیوں کیا؟۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا اب آپ عدالت سے کیا استدعا کرنا چاہتے ہیں؟۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اس اقدام کو غیرقانونی قرار دے،والد اور بیٹے کی ملاقات کروائی جائے۔ عدالت نے ریماکس دئیے کہ کیا اب باپ بیٹے کی ملاقات پر سرکاری وکیل اعتراض کو تو نہیں ہے۔ سرکاری وکیل نے کہا اب رولز اینڈ ریگولیشن دیکھنا پڑیں گے۔حسان نیازی کی حراست قانونی ہے،درخواستگزار کے وکیل کے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔