اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی،سہولیات اور وکلا سے ملاقات کی درخواست پر تحریری حکمنامہ جاری کردیا ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا، حکم نامے میں عدالت نے جیل حکام کو رولز کے مطابق وکلاء، خاندان کے افراد سے ملاقات کی اجازت دینے کا کہہ دیا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنے کی وجوہات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ، بتایا جائے کن وجوہات کی بنیاد پر اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جائے نماز اور قرآن پاک کا انگلش ترجمہ بھی فراہم کرنے کا حکم دیا جبکہ گھر کے کھانے سے متعلق استدعا پر عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل طلب کرلئے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اہلخانہ اور وکلا سے ملاقات کی اجازت پہلے ہی دے دی گئی تھی اوردو روز قبل بشریٰ بی بی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سے اٹک جیل میں ملاقات کی تھی۔
اڈیالہ سے منتقلی کے معاملے پر سماعت سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔