میں ٹھیک ہوں، عمران خان کا بلڈ پریشر معمولی بڑھنے پر جواب

ورزش کی تھی شاید اس وجہ سے بلڈ پریشر کچھ ڈسٹرب ہوا،چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے اٹک جیل میں تیسرے دن کے معمولات سامنے آ گئے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اٹک جیل میں طبعیت کچھ ناساز ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق عمران خان کا ہائی بلڈ پریشر چیک کیا گیا جو 160/80 رہا۔عمران خان نے میڈیکل آفیسر کو جواب دیا کہ ورزش کی تھی شاید اس وجہ سے بلڈ پریشر کچھ ڈسٹرب ہوا ، میں ٹھیک ہوں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کو رات کے کھانے میں کدو کی سبزی اور روٹی دی گئی۔
رات سونے کے بعد صبح 3بجے کے قریب اٹھ گئے اور نمازِ تہجدد ادا کی۔ذکر اذکار کیے اور نمازِ فجر کے بعد تلاوت کرتے رہے۔بعدازاں سو گئے اور 12 بجے اٹھے۔جیل کا عملہ وقت پر ناشتہ رکھ دیتا ہے تاہم عمران خان ناشتہ اٹھنے کے بعد تاخیر سے کرتے ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کھانے میں روٹی سوکھی ہو تو وہی کھا لیتے ہیں، شکایت نہیں کی۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

پولیس اٴْن کے وکیل نعیم پنجوتھہ کو وین میں بٹھا کرجیل میں لے گئی۔ تفصیلات کے مطابق وکیل نعیم پنجوتہ چیئرمین پی ٹی آئی سے پاور آف اٹارنی پر دستخط لیں گے جس کے بعد توشہ خانہ فوجداری کیس میں ان کی سزا معطل کرنے کی درخواست دائر کی جائے گی۔ دائر کردہ درخواست میں عمران خان کے لیے جیل میں اے کلاس کی سہولیات کی فراہمی اور میڈیکل چیک اپ کروانے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کو عمران خان کا میڈیکل چیک اپ کرنے کی اجازت دی جائے۔اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کو فیملی اور وکلاء سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔آج پیر کو پارٹی کی جانب سے عدالتوں سے رجوع کیے جانے کا امکان ہے اور اگر اعلیٰ عدلیہ نے سابق وزیراعظم کی سزا معطل کردی تو ان کی رہائی بھی ہوسکتی ہے