تحریک انصاف کے چئیرمین نے جیل سے قیادت کو پیغام بھجوا دیا، پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کی صورت میں فیصلوں کا اختیار کور کمیٹی کو دے دیا، چئیرمین سے فیصلوں کی منظوری لینا لازمی ہو گا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عمران خان نے پارٹی پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے بتایا ہے کہ پیر کے روز ان کی چئیرمین تحریک انصاف سے اٹل جیل میں ملاقات ہوئی۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم حیدر پنجوتھہ نے بتایا کہ انہوں نے عمران خان سے پونے 2 گھنٹے طویل ملاقات کی۔
چئیرمین نے پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر پارٹی قیادت کو پیغام دیا کہ پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کی صورت میں فیصلوں کا اختیار کور کمیٹی کے پاس ہو گا، تاہم ہر فیصلے کی حتمی منظوری عمران خان ہی دیں گے۔ نعیم حیدر پنجوتھہ کے مطابق عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ کور کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے، اس سے متعلق ایک وکیل کے ذریعے مجھ تک تفصیلات پہنچائی جائیں۔
پھر عمران خان کی جانب سے کور کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کے نتیجے میں ہی فیصلہ قابل عمل ہو گا۔ دوسری جانب عمران خان کو پارٹی چئیرمین کے عہدے سے ہٹائے جانے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ آج اس موضوع پر کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی کوئی موضوع زیرغور آیا، ایسے معاملات کیلئے باقاعدہ سماعت کی جاتی ہے۔
کل 8تاریخ کو پی ٹی آئی انٹراپارٹی معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررکھا ہے۔ یاد رہے اس سے قبل ایک خبر تھی کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی۔ الیکشن کمیشن اس حوالے سے کچھ دیر میں باضابطہ اعلان کرے گا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے اثرات تحریک انصاف کی پارٹی پر بھی آئیں گے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پارٹی کی سربراہی کیلئے بھی وہی تقاضے ہیں جو رکن قومی اسمبلی بننے کیلئے ہیں، رکن پارلیمنٹ بننے کی اہلیت نہ رکھنے والا پارٹی کی سربراہی نہیں کرسکتا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارٹی سربراہی کی اہلیت کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں جلد اجلاس کا امکان ہے۔