بظاہر جو لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں، ان کا ڈی این اے چیک کراؤ، دو نمبر نکلے گا

نوازشریف کو اڈیالہ بھیجنے والے گانے اور ناچنے والے آج کدھر ھیں؟ عمران تمھارے ساتھ ہے کون؟‌ آس پاس تو دیکھو! خواجہ آصف کا ردعمل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج بظاہر جو عمران خان کے ساتھ ہیں، ان کا ڈی این اے دو نمبر نکلے گا، نواز شریف کو اڈیالہ بھیجنے والے گانے اور ناچنے والے آج کدھر ھیں؟ عمران تمھارے ساتھ ہے کون؟‌ آس پاس تو دیکھو! انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کو اڈیالہ بھیجنے والے گانے اور ناچنے والے آج کدھر ھیں اور عمران خان کدھر ھے اللہ سے معافی اور مکافات عمل سے پناہ مانگنی چاہئیے ۔
یہ گانے والا دو دن بھی عمران کے ساتھ نہ کھڑا ھوا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف فرمائشی فیصلے پہ خوشیاں منانے والے، ان میں جو شخص بظاہر آج عمران خان کے ساتھ ھیں انکا بیشک DNA چیک کروا لو ۔ دو نمبر نکلیں گے۔یاد رہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کی سزا سنا دی جس کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو زمان پارک لاہور سے گرفتار کرلیا گیا۔
آج ہفتہ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید کی سزا سنادی اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔توشہ خانہ کارروائی کیس کی سماعت 3 مرتبہ وقفے کے بعد شروع ہوئی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ملزم کے خلاف جرم ثابت ہوتا ہے، ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، ملزم کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں، ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں۔
جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سنایا کہ ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔ عدالت نے کہاکہ ملزم ہفتہ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہیں، فیصلے کی کاپی آئی جی اسلام آباد کو عملدرآمد کے لیے بھجوائی جائے۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام جاری کر دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری پر کارکن احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں،آئین اس کا پورا حق دیتا ہے،ہم نے قانون کو ہاتھ میں لینا ہے اور نہ ہی املاک کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کی آزادی کی جدوجہد جاری رکھنی ہے،آئین کے آرٹیکل 10 کے تحت فیئر ٹرائل کا بنیادی حق میسر نہیں ہوا۔