فیصلے پر دستخط سے پہلے ہی پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرلیا

زبانی حکم پر کبھی گرفتاری نہیں ہوتی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی نے آئین کو دفن کردیا، پی ٹی آئی کو کرش کا جارہا ہے۔ وکیل شعیب شاہین کی پی ٹی آئی وکلاء کے ہمراہ پریس کانفرنس

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے وکلاء نے کہا ہے کہ فیصلے پر دستخط سے پہلے ہی پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرلیا، زبانی حکم پر کبھی گرفتاری نہیں ہوتی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی نے آئین کو دفن کردیا، پی ٹی آئی کو کرش کا جارہا ہے۔وکیل شعیب شاہین اپنے پی ٹی آئی وکلاء کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ فیصلے پر دستخط سے پہلے ہی پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرلیا، زبانی حکم پر کبھی گرفتاری نہیں ہوتی، خواجہ حارث کے منشی کو صبح نامعلوم افراد نے ہائیکورٹ کے اندر سے اٹھا لیا، ابھی فیصلہ آناہے ، لیکن کیا یہ قانون کی بالادستی ہے، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ان لوگوں نے آئین کو دفن کردیا، پی ٹی آئی کو کرش کا جارہا ہے، چادر چاردیواری کی پامالی کی جارہی ہے، جب ہمارے گواہان نہیں آنے دیئے گئے تو کیسے کہاگیا کہ شواہد پیش نہیں کئے؟ہمیں آئین فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے، لیکن ہمیں مقدمے میں فیئر چانس نہیں ملا، ہمارے وکیل نے کہا کہ گواہ لانے کیلئے دو دن دے دیں، لیکن وقت نہیں دیا گیا۔
جج ہمایوں دلاور ہمارے وکیل کو ساڑھے 12بجے کہتے ہیں کہ ڈیڑھ بجے اپنے گواہان کو پیش کریں، انہوں نے کہا کہ وہ نہیں آسکتے وہ کراچی میں ہیں۔لیکن وقت نہیں دیا گیا۔ وکیل شعیب شاہین نے الزام عائد کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایات تھیں کہ کوئی جج فیس بک، انسٹا گرام یا سوشل میڈیا استعمال نہیں کرے گا، لیکن آج وہ 2023تک استعمال کررہے تھے، اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر عمران خان کے خلاف پوسٹیں لگائی ہوئی تھیں۔ کیا ایف آئی اے کے پاس کوئی میکنزم نہیں کہ جج ہمایوں دلاور کی پوسٹوں سے متعلق معلوم کرسکے؟