پنجاب کی آبادی اتنی کم ہو گئی کہ قومی اسمبلی کی 8 نشستیں کم کر دی گئیں،سیاستدانوں کو رویہ مایوس کن ہے،رہنما تحریک انصاف
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فواد چوہدری نے نئی مردم شماری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ نئی مردم شماری پنجاب کے سیاسی حقوق پر بہت بڑا ڈاکہ ہے،کیا ہوا؟پنجاب کی آبادی اتنی کم ہو گئی کہ قومی اسمبلی کی آٹھ نشستیں کم کر دی گئیں؟۔
انہوں نے کہا کہ نہ طریقہ کار پر بحث ہوئی اور ہی نہ نتائج کی شفافیت کا پتہ ہے۔اس کے نتیجے میں جہلم اور چکوال جیسے اضلاع صرف ایک نشست کے اضلاع بن جائیں گے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری کے نتیجے میں ملتان،لاہور اور گوجرانوالہ کو بھی نشستیں کھونا پڑ جائیں گی۔ پنجاب کے سیاستدانوں کا رویہ مایوس کن ہے،اب خود اس مردم شماری کو عدالت میں چیلنج کروں گا۔
نئ مردم شماری پنجاب کے سیاسی حقوق پر بہت بڑا ڈاکہ ہے،کیا ہوا کہ پنجاب کی آبادی اتنی کم ہوگی کہ قومی اسمبلی کی آٹھ نشستیں کم ہو گئیں؟ نہ طریقہ کار پر بحث ہوئ نہ نتائج کی شفافیت کا پتہ، اس کے نتیجے میں جہلم اور چکوال جیسے اضلاع صرف ایک نشست کے اضلاع بن جائینگے ملتان، لاہور اور…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 5, 2023
دوسری جانب سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری کی منظوری سے الیکشن فروری 2024 تک جائیں گے،مردم شماری کی منظوری سے الیکشن میں تاخیر ہوگی۔ مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری کی منظوری دی تو عام انتخابات 15 فروری 2024 تک جائیں گے،مردم شماری کا گزٹ نوٹیفکیشن ہونے کی صورت الیکشن کمیشن کو ازسرنو حلقہ بندیاں کروانا ہوں گی۔
انکا کہنا تھا کہ اس کام کیلئے الیکشن کمیشن کو 3 ماہ کی آئینی مدت کے علاوہ مزید 3 مہینے درکار ہوں گے۔ جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ویڈیو لنک پر اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا،اجلاس میں نگران حکومت کے قیام،نئی مردم شماری اور اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں تمام حکومتی جماعتوں نے اسمبلیوں کی تحلیل 9 مئی کو کرنے پر اتفاق کیا۔