اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کا کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے سے انکار پورے خطے کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یوم استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر منسوخ کئے چار سال گزر چکے ہیں، بھارت نے کشمیری عوام کو دبانے کیلئے طاقت اور تشدد کے وحشیانہ استعمال کا سہارا لیا ہے،بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے اقدامات کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو کمزور کرنے کیلئے کشمیری آبادی میں تبدیلیاں لانے کی کوشش کی ہے، بھارت کے حالیہ اقدامات کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے مذموم بھارتی عزائم کی نشاندہی کرتے ہیں، اس مقصد کیلئے بھارتی حکام نے انتخابی حلقوں کی منتخب حد بندی کی ہے، لاکھوں غیر کشمیریوں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں اور موجودہ ووٹر فہرستوں میں ردوبدل کیلئے لاکھوں عارضی رہائشیوں کو بھی شامل کیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات کشمیر کی آبادی اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی سوچی سمجھی بھارتی حکمت عملی کے جزو ہیں، پاکستان ایسے تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو یکسر مسترد کرتا ہے، بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر پر وحشیانہ قبضہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ اصولوں کی بھی تضحیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے، اس مسئلہ پر عالمی برادری کو مزید خاموش نہیں رہنا چاہئے، بھارت 7 دہائیوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام پر قابض ہے اور اس عرصے میں فوجی محاصرے اور میڈیا بلیک آؤٹ کے چار سال بھی شامل ہیں، ان تمام عوامل کے باوجود بھارت بہادر کشمیری عوام کو خاموش کرانے میں ناکام رہا ہے اور کشمیریوں کی آزادی کیلئے منصفانہ جدوجہد مزید تیز ہو گئی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیری عوام، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے، یہ ناکامی بھارت کے ایک ذمہ دار رکن ریاست کے طور پر موقف کو سوالیہ نشان بناتی ہے، بھارت کا کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے سے انکار اس پورے خطے کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کے جائز اور منصفانہ مقصد کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، یہ پاکستان کا اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے وعدہ ہے کہ ہم ان کی آواز ہر فورم پر اس وقت تک لے کر جائیں گے جب تک عالمی برادری اس مسئلہ پر ایکشن نہیں لیتی۔