سپریم کورٹ میں عمران خان کو پسپائی ملی،عمران خان توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ سے سزا پائیں گے اور سیاست سے نا ہل ہوجائیں گے، عین ممکن ہے گرفتار بھی ہوجائیں۔سینئر صحافی کامران خان کا ٹویٹ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو توشہ خانہ میں نااہل قرار دیا جائے گا۔کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اب صرف چند روز کی بات ہے پاکستان کی سیاست میں دھماکہ خیز پیش رفت میں عمران خان توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ سے سزا پائیں گے اور سیاست سے نا ہل ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عین ممکن ہے گرفتار بھی ہوجائیں۔ توشہ خانہ کیس اب فیصلہ کسی بھی روز آسکتا ہے، سپریم کورٹ میں آج عمران خان کو ایک اور پسپائی ملی۔کامران خان نے کہا کہ بظاہر پی ٹی آئی بانی کی بچت ممکن نہیں۔ یاد رہے عمران خان نے اپنے دفاع میں حلفیہ بیان بھی جمع نہیں کروایا، گواہان کی لسٹ جج نے مسترد کردی۔
عمران خان کو سزا ہوئی تو سیاست سے نا اہلی لازم ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویسے بھی پاکستان کی سیاست میں تاحیات نااہلی یا نااہلی معمول کا عمل ہے۔
اب صرف چند روز کی بات ہے پاکستان کی سیاست میں دھماکہ خیز پیش رفت میں عمران خان توشہ خانہ کیس میں سیشن کورٹ سے سزا پائیں گے اور سیاست سے نا ہل ہوجائیں گے عین ممکن ہے گرفتار بھی ہوجائیں توشہ خانہ کیس اب فیصلہ کسی بھی روز آسکتا ہے سپریم کورٹ میں آج خان کو ایک اور پسپائی ملی… pic.twitter.com/xe5eoTgvHO
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) August 2, 2023
خیال رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو توشہ خانہ کیس میں سپریم کورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا،سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی چیئرمین تحریک انصاف کی استدعا مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو چار اگست کو نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 27 جولائی کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل پر سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم تین رکنی خصوصی بینچ نے کی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا،حیرت ہے آپ نے پھر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا،ہائیکورٹ میں کیس اب کب کیلئے مقرر ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ممکن ہے (آج) بدھ کو ہائیکورٹ ٹرائل ہی روکنے کا حکم دے دے، ٹرائل کورٹس پر سپروائزری دائرہ اختیار ہائیکورٹ کا ہی ہے، ہم اس وقت ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتے،اسلام آباد ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، سپریم کورٹ سے حکم لینے کی بجائے ہائیکورٹ کے حکم انتظار کرنا بہتر ہو گا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ گیارہ بجے تک ملتوی کردی