شبر زیدی کے بقول 2019 میں پاکستان ڈیلفالٹ ہو گیا تھا، جبکہ پاکستان کی ڈیفالٹ ریٹنگ 2018 مسلم لیگ دور سے 2019 میں بہتر ہوئی اور پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے تک کبھی ڈاون گریڈ نہیں ہوئی تھی، سابق چئیرمین ایف بی آر کے انٹرویو پر مزمل اسلم کا ردعمل
کراچی (نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے ترجمان کے مطابق شبر بھائی جھوٹ بول رہے ہیں، معاملہ کچھ اور ہے لگتا عبوری حکومت کے لئے کوشش ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان برائے معاشی امور مزمل اسلم کی جانب سے سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی کے الزامات پر ردعمل دیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ شبر بھائی جھوٹ بول رہے ہیں، معاملہ کچھ اور ہے لگتا عبوری حکومت کے لئے کوشش ہو رہی ہے۔
جس شخص کی دلیل کے پیچھے ثبوت نا ہو وہ جھوٹا ہوتا ہے، یا تو ان کی یاداشت کا مسئلہ ہے یا کوئی پراپیگنڈا اسکیم، شبر زیدی کے بقول 2019 میں پاکستان ڈیلفالٹ ہو گیا تھا، جبکہ پاکستان کی ڈیفالٹ ریٹنگ 2018 مسلم لیگ دور سے 2019 میں بہتر ہوئی اور پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے تک کبھی ڈاون گریڈ نہیں ہوئی تھی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ جس دور کی یہ باتیں کر رہے ہیں اس دور میں پاکستان کی ریٹنگ بڑھنا شروع ہوگئی تھی اور ہر آنے والا دن زر مبادلہ کے زخائر میں اضافہ ہو رہا تھا۔
جس شخص کی دلیل کے پیچھے ثبوت نا ہو وہ جھوٹا ہوتا ہے۰ شبر زیدی کے بقول 2019 میں پاکستان ڈیلفالٹ ہو گیا تھا میرا خیال ہے ان کی میمری loss ہے یہ کسی پروپیگنڈہ اسکیم کا حصہ۰ پاکستان کی ڈیفالٹ ریٹنگ 2018 مسلم لیگ دور سے 2019 میں بہتر ہوئ اور 2022 مارچ آخر وقت تک کبھی downgrade نہیں… https://t.co/B8GpqAWWxt pic.twitter.com/YIyOpO8ayA
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) July 28, 2023
شبر بھائ جھوٹ بول رہے ہیں۰ جس دور کی یہ باتیں کر رہے ہیں اس دور میں پاکستان کی ریٹنگ بڑھنا شروع ہوگئ تھی اور ہر آنے والا دن زر مبادلہ کے زخائر میں اضافہ ہو رہا تھا۰ معاملہ کچھ اور ہے لگتا عبوری حکومت کے لئے کوشش ہو رہی ہے۰ https://t.co/B8GpqAWWxt
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) July 28, 2023
I suggest not to make comments on the basis of clips being run. See complete interview. I will ensure that there is no unnecessary editing. I have criticised the system not the party. I have publicly said that there was no defect in IK economic policy, however ‘Mafia’ blocked.
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) July 28, 2023
دوسری جانب نجی چینل کے پروگرام میں دیے گئے انٹرویو میں تحریک انصاف پر کی جانے والی تنقید سے متعلق سابق چئیرمین ایف بی آر نے وضاحت کی ہے۔ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں شبر زیدی نے کہا کہ چند ویڈیو کلپس کی بنیاد پر رائے قائم کرنے سے گریز کیا جائے، میرا مکمل انٹرویو دیکھا جائے، میں یقینی بناوں گا کہ میرے انٹرویو کی غیر ضروری ایڈیٹنگ نہ کی جائے۔
In interview: Shahzaib Khanzada the meeting between me & IK before joining was in April 4 or 5 2019 not May. This was the time before Pakistan went to IMF. I told that IMF is indispensable. Subsequently Pakistan went to IMF. I publicly told about probable default on Dec. 16 2012.
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) July 28, 2023
میں برملا کہہ چکا ہوں کہ عمران خان کی معاشی پالیسی میں کوئی عیب نہیں تھا، تاہم مافیا نے چئیرمین تحریک انصاف کی معاشی پالیسی چلنے نہیں دی۔ میں نے تحریک انصاف کی حکومت میں آئی ایم ایف پروگرام شروع ہونے سے قبل عمران خان سے ملاقات میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے، جس کے بعد ہی اس وقت کی حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں گئی۔
میں اس سال دسمبر میں ہی ممکنہ ڈیفالٹ سے متعلق خبردار کر چکا تھا۔
I am glad that the controversy will result in people watching the interview and will listen to the main issue: retailers and agriculturalists pay no tax in Pakistan! Have mafia like control and the burden solely falls on the salaried class and the formal sector which I belong to
— SyedShabbarZaidi (@SShabbarZaidi) July 28, 2023
واضح رہے کہ پی ٹی آئی دور حکومت کے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے غلطی سے ملتان میں ایک بڑے زمیندار کو نوٹس دے دیا، میرے دفتر میں شاہ محمود قریشی کی قیادت میں نصراللہ دریشک سمیت 40ایم این ایز آئے،کہنے لگے ہم جنوبی پنجاب کے ایم این ایز ہیں، ہمارے بغیر حکومت نہیں چل سکتی۔
میں نے تمباکو مافیا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی، اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے فرنٹیئر کے ایم این ایز آپ سے ملنا چاہتے ہیں، وہ سارے تمباکو کے کاشتکار ہیں،قبائلی علاقوں میں اسٹیل ری رولنگ ملزپر ہاتھ ڈالا تو فاٹا سینیٹرز نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا کہ انہیں روکیں۔ خیبرپختونخواہ کے ارکان اسمبلی نے کہاکہ آپ ہمارے علاقے میں نہیں آسکتے۔
سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی حکومت چلتی رہتی تو ملک معاشی طور پر تباہ ہوجاتا، تو حکومتی مدت ختم ہونے تک ملک معاشی طور پر تباہ ہوجاتا، اگر حکومت چلتی رہتی تو الیکشن میں پارٹی کو پانچ فیصد بھی ووٹ نہیں ملتا، چیئرمین پی ٹی آئی کو معیشت سے متعلق مشورہ دیتا تھا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی مشورہ سننے کے موڈ میں نہیں تھے، ن لیگ کے اراکین کی ٹیکس فائلیں مانگی جاتی تھیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو جاکر کہا کہ آپ کی حکومت کو10ماہ ہوگئے ہیں یہ جس طرح چل رہی ہے ڈیفالٹ کی طرف جارہی ہے،جس پر سابق وزیراعظم نے وزیرخزانہ اسد عمر کو فون کیا اور کہا شبر زیدی یہ کہہ رہے ہیں؟ اسد عمر نے کہا کہ شبر زیدی ٹھیک کہہ رہے ہیں، جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ تم نے مجھے بتایا نہیں؟کہتا میرا خیال تھا کہ آپ کو پتا ہے، اس کے تین چاردن بعد اسد عمر کو تبدیل کردیا گیا۔