صوبے کی اعلٰی ترین عدالت کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنما کو 4 اگست تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا
مردان (نیوز ڈیسک) پشاور ہائیکورٹ کی حکم عدولی، علی محمد خان کو 8 ویں مرتبہ گرفتار کر لیا گیا، صوبے کی اعلٰی ترین عدالت کی جانب سے تحریک انصاف کے رہنما کو 4 اگست تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان کو مردان سیشن کورٹ سے رہائی ملنے کے بعد تھری ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل ریاض پائندہ خیل نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے لوکل گورنمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی اور گرفتار ہونے کے بعد علی محمد خان کو مردان جیل منتقل کیا گیا تھا۔
25 جولائی بروز منگل کو مردان کے سیشن جج انعام اللہ کے عدالت نے علی محمد خان کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا۔
ضمانتی کاغذات جمع کرکے علی محمد خان کو مردان جیل سے رہائی ملنی تھی کہ اس دوران ڈپٹی کمشنر مردان کی جانب سے انہیں تین ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔وکیل کے مطابق ڈی سی مردان نے اپنے اختیارات استعمال کرکے تین ایم پی او کے تحت علی محمد خان کو مزید ایک ہفتے کے لئے جیل منتقل کر دیا ہے جبکہ اس سے قبل تین ایم او میں پشاور اور پنجاب سے علی محمد خان کو ضمانت پر رہائی مل چکی ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل ریاض پائندہ ایڈووکیٹ نے مزید بتایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے علی محمد خان کے حوالے سے حکم جاری کیا تھا کہ انہیں 4 اگست تک دوبارہ کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے جبکہ ڈپٹی کمشنر مردان کے اس فیصلے کے خلاف کل بروز بدھ پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کریں گے۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انساف کے رہنما علی محمد خان کو نو مئی واقعے کے بعد مسلسل آٹھویں بار رہائی کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے بھی تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر مملکت علی محمد خان کو دو مقدمات میں عدالت کی جانب سے ضمانت مل چکی ہے۔دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ نے علی محمد خان کے خلاف کیسز کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست میں اینٹی کرپشن، ڈپٹی کمشنر مردان اور نیب سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔