اسپیکر کو گلگت بلتستان اسمبلی میں جانے سے روک کر کیا پیغام دیا گیا،اسد قیصر

پی ڈی ایم سے پوچھتا ہوں یہ کونسی جمہوریت ہے،اگر آپ نے اس طرح کی سیاست کرنی ہے تو مارشل لاء اس سے بہتر ہے،رہنما تحریک انصاف

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین ہے ہی نہیں،ملک کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رہنما تحریک انصاف اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اسپیکر کو گلگت بلتستان اسمبلی میں جانے سے روک کر کیا پیغام دیا گیا ہے،اس ملک میں کون سا قانون ہے؟۔دنیا میں ہمارا تماشہ بنا ہوا ہے اور جمہوریت کے ساتھ مذاق ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے پوچھتا ہوں یہ کونسی جمہوریت ہے؟ اگر آپ نے اس طرح کی سیاست کرنی ہے تو مارشل لاء اس سے بہتر ہے۔ دوسری جانب اسد قیصر نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مجھے خوشی ہے عدالت نے آج انصاف کیا اور پولیس نے تعصب کے بنیاد پر جو کیس مجھ پر بنایا تھا،عدالت نے پولیس کے مؤقف کو مسترد کر کے مجھے ضمانت دے دی۔
اگر گلگت بلتستان کا اسپیکر اسمبلی نہیں جا سکتا تو ہم کیا پیغام دے رہے ہیں۔

قبل ازیں سابق اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکمران آئی ایم ایف سے قرض لینے پر جشن منا رہے ہیں،حکومت کس منہ سے الیکشن میں عوام کے پاس جائے گی۔ پی ٹی آئی الیکشن میں نہیں ہو گی تو پھر اس الیکشن کی کیا حیثیت ہو گی؟۔ انہوں نے حکمران ملک کے فیصلے لندن اور دبئی میں بیٹھ کر کرتے ہیں،آئی ایم ایف معاہدے کو پبلک کیا جائے،عوام کو بتائیں کہ مزید کتنی مہنگائی ہو گی اور کتنے ٹیکس لگیں گے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ بجلی اور گیس سمیت دیگر چیزیں مہنگی کر دی گئیں،بند کمروں میں فیصلے کیے گئے،کسی کو خیبر پختو نخوا،کسی کو پنجاب اور کسی کو سندھ دے دیا گیا،الیکشن میں پی ٹی آئی ان سب کا مقابلہ کرے گی۔الیکشن ہمارا آئینی حق ہے جس میں حصہ لینے کیلئے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔