پارٹی نہیں چھوڑی سیاست سے پیچھے ہٹ گیا ہوں

جو بات اسحاق ڈار آج کہہ رہے ہیں میں ڈیڑھ سال سے کہتا آرہا ہوں،ہر چیز الیکشن کے مفاد میں نہیں ملک کیلئے بھی سوچنی چاہیے۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعٰیل کی گفتگو

کراچی (نیوز ڈیسک) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعٰیل نے کہا ہے کہ پارٹی کے عہدوں سے استعفیٰ دیا ہے، ن لیگ نہیں چھوڑی ، پارٹی نہیں چھوڑی سیاست سے پیچھے ہٹ گیا ہوں۔جو بات اسحاق ڈار آج کہہ رہے ہیں میں ڈیڑھ سال سے کہتا آرہا ہوں۔ہر چیز الیکشن کے مفاد میں نہیں ملک کیلئے بھی سوچنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کا کونسا ملک ہے جو پاور سیکٹر میں 1300 ارب روپے کی سبسڈی دیتا ہو، اداروں کی نجکاری کریں ، پی آئی اے کا بوجھ بھی سامنے ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام نہیں بھی ہوتا تو قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑتا ، وزیر اعظم کو معلوم تھا کہ آئی ایم ایف کے بغیر ڈیفالٹ سے بچنے کا کوئی چانس نہیں تھا۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے اپنی سیاست کو داو پر لگا کر آئی ایم ایف پروگرام کروایا،وقت آگیا ہے کہ این ایف سی ایورڈ پر نظر ثانی کرنا ہوگی ، اخراجات کیلئے اب صوبوں کو بھی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔
صوبوں کو بیٹھے بٹھائے حصہ مل جاتا ہے ، ان کی تنخواہیں بھی زیادہ ہیں، مسئلہ وفاق کا ہے صوبوں کو پیسہ دے دیتا ہے خود خسارے میں ہے ،تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانا چاہتا تھا لیکن آئی ایم ایف نہیں مان رہا تھا ، نہیں چاہتے تھے تنخواہ دار طبقے پر بوجھ پڑے لیکن یہ کرنا پڑ گیا۔ہم نے مشکلات خود کھڑی کی ہیں جنہیں ہم نے ہی ختم کرنا ہے۔حکومت کو موثر بنا کر ہی معاشی مشکلات کم کی جا سکتی ہیں۔
مفتاح اسمایل نے کہا کہ 3 سال میں 75 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں ، برآمدات کم ہیں، اب ہمارے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ قرض واپس کیلئے قرض لیں۔اگلی حکومت کے پاس آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا وقت ہوگا،آئی ایم ایف معاہدے کا ہونا اچھی خبر ہے ، آئی ایم ایف ڈیفالت کیخلاف انشورنس ہے ، اگلے 9 ماہ تک پاکستان کے ڈیفالٹ کے کوئی چانسز نہیں ،