پشاور: (نیوز ڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ہر شرط یہ ہے غریب کا گلا مروڑا جائے، آئی ایم ایف وزرا کی مراعات بارے کوئی بات نہیں کرتا، الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب کے دوران دن رات کام کیا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے پہلے بھی قرض دیئے کیا ملک میں مہنگائی کا خاتمہ اور کرنسی مضبوط ہوئی؟، آئی ایم ایف کا تجربہ 22 بار ناکام ہوا، یہ قرض لینے پر جشن منا رہے ہیں، قوم قرضوں کی بنیاد پر ترقی نہیں کر سکتی، غیر ترقیاتی اخراجات، سودی نظام، کابینہ کے حجم کو ختم کرنا چاہیے، کرپشن، لوٹ مار کی وجہ سے ملک کے برے حالات ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ لندن، امریکا، دبئی میں پاکستان کا فیصلہ کرنا پاکستانی عوام کی توہین ہے، بندر بانٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، دو خاندان نہیں پاکستان کے وارث 24 کروڑعوام ہیں، دو خاندانوں کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی، غربت، بے روزگاری، قرضوں کا بوجھ ہے، 2023 پاکستان میں الیکشن کا سال ہے اگر الیکشن کو کسی بہانے ملتوی کرنے کی سازش کی گئی تو مخالفت کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے جماعت اسلامی پر اعتماد کا اظہار کیا، پیپلز پارٹی نے کراچی کے لوگوں سے فیصلے کا حق چھین لیا ہے، ظلم، جبر کی بنیاد پر میئر کا فیصلہ ہوا، بلاول نے کہا اسی طرز پر پورے ملک میں الیکشن جیتیں گے، یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہے، پیپلز پارٹی اقلیت میں ہے، عدالتوں نے انصاف کی بنیاد پر فیصلہ دیا تو میئر ڈس کوالیفائی ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان میں تھیلیسیمیا سے متاثر افراد کی تعداد 9 ملین ہے اور مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، نجی فلاحی ادارے مریضوں کی مدد میں پیش پیش ہونے پر خراج تحسین کے مستحق ہیں، تھیلیسیمیا کے مریضوں پر بڑا خرچ آ رہا ہے، پاکستان میں 54 لاکھ سے زیادہ معذور اور 45 لاکھ سے زائد یتیم بچے ہیں ان کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی موثر انتظام نہیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور سیاسی جماعتیں اپنے جھگڑوں میں لگے ہوئے ہیں، معذور لوگوں کی نگہداشت کی بجائے ان سے بھیک منگوائی جاتی ہے، معذور افراد سے بھیک منگوانے والوں کے گینگ بنے ہوئے ہیں، فلاحی اداروں کا بڑا احسان ہے جو ان لوگوں کی نگہداشت کرتے ہیں، ریاست اگر غیر ضروری اخراجات کم کرے تو معذور اور بیمار افراد کا علاج ہو سکتا ہے۔