بھارت نے سپرسونک کروز میزائلوں سے لیس جنگی بحری جہاز پاکستان کی طرف بھیج دیا

بھارتی اقدامات سے لگتا ہے کہ پورٹ پر حملے کی تیاری ہے، دی ٹیلی گراف سمندر میں جو پکڑا جاتا وہ مارا جاتا ہے، بھارتی بیڑہ آگے بڑھے گا تو اس کو نتائج کا بھی پتا ہے۔ریئرایڈمرل ریٹائرڈفیصل شاہ

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) دی ٹیلی گراف کے مطابق بھارت نے سپرسونک کروز میزائلوں سے لیس جنگی بحری جہاز پاکستان کی طرف بھیج دیا ہے۔ ریئرایڈمرل ریٹائرڈ فیصل شاہ نے کہا کہ سمندر میں جو پکڑا جاتا وہ مارا جاتا ہے، بھارتی بیڑہ آگے بڑھے گا تو اس کو نتائج کا بھی پتا ہے۔ اے آروائی نیوز کے مطابق دی ٹیلی گراف کا کہنا ہے کہ بھارتی بیڑہ پاکستان کے ساحل سے 300 سے 400میل کے فاصلے پر ہے، بھارتی اقدامات سے لگتا ہے کہ پورٹ پر حملے کی تیاری ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی ساحلی سرحدوں کی محافظ پاک بحریہ ہمہ وقت الرٹ کھڑی ہے، پاک بحریہ کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔ پاک بحریہ کے جنگی بیڑے سمندری حدود میں معمول کے گشت کررہے ہیں۔
پاک بحریہ اور برادر ملک ترکیہ کے بحریہ کے جنگی جہاز پاکستان کی سمندری حدود کی حفاظت کیلئے تیار کھڑے ہیں۔ریئرایڈمرل ریٹائرڈفیصل شاہ نے کہا کہ نیوی کا کام سمندر میں رہنا ہے اور پاک بحریہ سمندر میں موجود ہے۔

جبکہ بھارتی بحریہ 400میل دور انٹرنیشنل پانی میں کھڑی ہے۔400 میل کا مطلب بھارتی بحریہ پاکستان کے ساحل سے 700کلومیٹر دور کھڑی ہے۔یعنی وہ اگر میزائل چلائیں گے تو وہ پانی میں ہی گر جائے گا۔سمندر میں لڑائی کا مطلب دشمن کوگہرے پانیوں میں ڈھونڈنا ہوتا ہے، جب دشمن مل جائے تو پھر شکار بن جاتا ہے۔ یہاں تو پاک بحریہ کو پہلے ہی پتا ہے کہ بھارتی بحریہ کہاں اور کیوں کھڑی ہوئی ہے۔ اس لئے پاک بحریہ پوری طرح چوکنا ہے۔ سمندر میں جو پکڑا جاتا وہ مارا جاتا ہے، بھارتی بیڑہ آگے بڑھے گا تو اس کو نتائج کا بھی پتا ہے۔