قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم ، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟، رہنماء پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شبلی فراز نے کہا ہے کہ پچھلے 3 ہفتوں سے فیملی والوں کو بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی، قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کیخلاف درخواست دائر کرنے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ کے حکم پر اڈیالہ جیل گئے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا۔عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے اہل خانہ اور ساتھیوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔
ملک میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ جیل حکام عدالتی احکامات کو نہیں مان رہے ہیں۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے فیملی اور پارٹی رہنماﺅں کی ملاقاتیں کرانے کی ہدایات دی تھیں لیکن جیل حکام نے گزشتہ روز بھی بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت دیگر پارٹی رہنماﺅں کو ملاقات کرنے سے روک دیاتھا۔
دریں اثناء انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ، گھیراو جلاو مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنماءزرتاج گل اور عمر ایوب کو 10 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا۔اے ٹی سی گوجرانوالہ نے 9 مئی مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کی۔پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ عمر ایوب عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
اس موقع پرعدالت میں زرتاج گل کی طرف سے دائر پہلی درخواست ضمانت واپس لے کر ایک نئی درخواست ضمانت دائر کی گئی۔پی ٹی آئی رہنماءعمر ایوب کے وکیل نے عدالت میں پیش ہوکر کہا کہ عمر ایوب بیماری کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے جس پرعدالت نے انکی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔بعد ازاں انسداد دہشتگردی عدالت گوجرانوالہ نے سماعت 10 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے دونوں رہنماوں کو دوبارہ طلب کر لیا۔